وزیراعظم شہباز شریف نے یوم ارض پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آئیں ہم سب مل کر سنگل-یوز پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے، ماحول دوست متبادل کے استعمال، ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے معاشرے میں مربوط پالیسیوں کے اطلاق میں اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم ارض پر ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال 22 اپریل کو عالمی یوم ارض منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ‘سیارہ بمقابلہ پلاسٹک’ کے تھیم کے تحت منایا جا رہا ہے، تاکہ دنیا کو پلاسٹک کے نقصان دہ اثرات سے آگاہی دی جاسکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ دن ’سیارہ بمقابلہ پلاسٹک‘ کے موضوع سے منانے کا مقصد 2040 تک پلاسٹک کے استعمال میں 60 فیصد کمی کرنا ہے، دنیا بھر میں اس روز اس عزم کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ پلاسٹک کو ذمہ داری سے استعمال کریں گے تاکہ پلاسٹک کے فضلے کو کم کیا جا سکے جو نہ صرف آلودگی پھیلا رہا ہے بلکہ ہمارے سمندر، جھیلوں، دریاؤں کو آلودہ کررہا ہے بلکہ غذہ کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے، علاوہ ازیں پلاسٹک انسانی صحت کے لیے براہ راست اور سنگین خطرہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والے ممالک میں سر فہرست ہے، تاہم موسمیاتی تبدیلی کے ہماری ملکی ترقی اور خوشحالی پر مضر اثرات اور عام آدمی کی معاشی سلامتی کے لیے خطرات کے حوالے سے آگاہی کا فقدان ہے.
مزید پڑھیں
’ ہر گزرتے برس موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بدلتے موسم، بڑھتا ہوا درجہ حرارت، بے وقت مون سون، تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز اور ان سب کے نتیجے میں قدرتی آفات کے ساتھ ساتھ سطح سمندر کی بلندی، سمندری درجہ حرارت میں اضافہ اور قدرتی ماحولیاتی نظام کا خاتمہ موسمیاتی تبدیلی کی واضح نشانیاں ہیں.
ان سب عناصر کے نتیجے میں پاکستان کو شدید خطرات بالخصوص اقتصادی خطرات لاحق ہیں. اسی کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ہم ان خطرات پر قابو پانے کے لیے فیصلہ کن اور پائیدار اقدامات اٹھا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ماحول کو محفوظ بنانے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پرعزم ہے۔ ’ہم نے متعلقہ وزارتوں، صوبائی ماحولیات کے محکموں، آئی سی ٹی انتظامیہ، صنعتوں اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ممنوعہ پلاسٹک کے لیے قواعد و ضوابط بنانے پولی تھیلین ٹیریفتھلیٹ (پی ای ٹی) بوتلوں کے استعمال پر پابندی کے لیے ایک جامع مشاورتی عمل شروع کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدامات حکومت کے سنگل-یوز پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے، پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے اور پلاسٹک کے دوبارہ استعمال کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں، پلاسٹک سے پاک معاشرے اور پاکستان میں پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اس کے استعمال کی مجموعی سطح پر حوصلہ شکنی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی اور مقامی حکومتوں کا سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو روکنے میں کردار بھی انتہائی کلیدی ہے. میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کروں گا کہ وہ ہمارے ملک اور کرہ ارض کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں.
’میری اپنے تمام پاکستانیوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ اس اہم مشن میں حکومت کا ساتھ دیں. آئیں ہم سب مل کر سنگل-یوز پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے، ماحول دوست متبادل کے استعمال، ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے معاشرے میں مربوط پالیسیوں کے اطلاق میں اپنا کردار ادا کریں۔‘
پاکستانی ہونے کے ناتے ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمارے پاس جوبصورت پہاڑی سلسلے، گھنے جنگلات، ندیاں اور طویل ساحلی پٹی ہے۔ ان خوبصورت قدرتی وسائل کی حفاظت کی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے۔ پاکستان ان قدرتی وسائل کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی کے عوامل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک پائیدار، صاف اور سرسبز مستقبل کی تعمیر کے لیے اپنی کوششیں اور اقدامات جاری رکھے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھی اپنے پیغام میں کہا کہ اس اہم دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ارتھ ڈے منایا جا رہا ہے، آج کا دن زمین کے تحفظ کے حوالے سے ہماری ذمہ داریاں یاد دلاتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئیے ہم باشعور قوم ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے ماحول سے کاربن دیگر نقصان دہ عوام کو کم کرنے کی کوشش کریں۔