ہندوستان کے 56 سالہ شخص عظمت علی کو پاکستان سے اپنے بیوی بچوں کے بغیر واپس لوٹنا پڑا ہے جسے پاکستان میں ویزہ ختم ہونے پر ملک بدر کیا گیا ہے۔
ہندوستان کا شہری عظمت علی اپنی بیوی اور 5 بچوں کو پاکستان سے اپنے وطن ہندوستان وطن واپس لے جانے کی کوشش کررہا تھا، لیکن اب اسے پاکستان میں زیادہ قیام کرنے پر گرفتار کر کے زمینی سرحد کے ذریعے بیوی بچوں کے بغیر ہی ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
اتر پردیش کے علاقے مراد آباد سے تعلق رکھنے والے 56 سالہ عظمت علی 16 مئی 2022 کو اپنے 5 بچوں اور اہلیہ کو واپس لینے کے لیے 90 دن کے ویزے پر پاکستان آئے تھے، انہوں نے اپنی اہلیہ اور 5 بچوں کو اپنے وطن واپس لے جانے کے لیے پاکستان کی عدالت میں کیس بھی دائر کیا گیا، تاہم ان کی اہلیہ نے ہندوستان جانے سے انکار کردیا اور بچوں کو بھی ان کے حوالے کرنے سے انکاری ہوگئیں۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ ہندوستانی شہری عظمت علی نے اپنے 5 بچوں کی حوالگی کے لیے مقدمہ دائر کیا۔ ‘اس دوران اس کے ویزے کی میعاد ختم ہوگئی اور اس نے اسلام آباد میں وزارت داخلہ کے پاس ویزے کی توسیع کے لیے درخواست دی، 90 دن کا ویزہ ختم ہونے کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر کے جیل میں بند کردیا تھا۔
یاد رہے کہ عظمت کی شادی تقریباً 25 سال قبل لاہور میں مقیم خاتون ناہید رضا کے ساتھ ہوئی تھی لیکن گھریلو جھگڑے کے بعد ان کی اہلیہ اپنے 5 بچوں سمیت واپس اپنے والدین کے پاس لاہور آ گئی تھیں۔
’عظمت نے 3 ماہ جیل میں گزارے جو ان کی سزا کی مدت کے طور پر سمجھے گئے اور اب انہیں پاکستان سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے، اس تمام عرصے میں وہ اسلام آباد میں وزارت داخلہ سے اپنے ویزے کی توسیع کے لیے خط و کتابت میں مصروف رہے۔’
بھارتی میڈیا کے مطابق عظمت کے ویزے میں کچھ تکنیکی خرابی کی وجہ سے توسیع نہیں کی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ پاکستان سے بچوں کی حوالگی اور انہیں وطن واپس لے جانے کے لیے اپنے کیس کی پیروی نہ کر سکے۔ یوں انہیں واپس ہندوستان ڈی پورٹ کردیا گیا ہے۔