وفاقی وزیر احسن اقبال نے بیوروکریٹک رکاوٹوں کا گلہ کیوں کیا؟

منگل 23 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے پاکستان 75 سالوں سے نازک دور سے گزر رہا ہے، سیاسی عدم استحکام معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

احسن اقبال کے مطابق پاکستان میں کاروبار اور معیشت کی ترقی کے لیے بیوروکریسی کی جانب سے رکاوٹوں کا خاتمہ ضروری ہے، انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کو تمام وزارتوں کو ڈیڈ لائن دے کر غیر ضروری ریگولیشنز کو ختم کرنے کی تجاویز بھیجی ہیں، اگر یہ ریگولیشنز ضروری ہیں تو وزارتیں اس کی وضاحت کریں۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی کے مطابق 2018 میں ویژن 2025 کو بھی اٹھا کر پھینک دیا گیا، چین نے بڑے پیمانے پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی حامی بھری تھی، 2018 کے بعد سب سے پہلا دھچکا چینی سرمایہ کاری کو لگا، پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے پاکستان کی معاشی ترقی کو نقصان پہنچا۔

’کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے آپ کو کم از کم 10 سال مسلسل چاہییں، انڈیا، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں حکومتوں کو 10 سے 15 سال کا وقت ملا ، سیاسی عدم استحکام معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔‘

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان 9 فیصد کی شرح نمو سے ترقی کرے گا تو 2047 میں پاکستان پھر 3 ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، پاکستان میں ڈومیسٹک ضرورت کا خیال زیادہ رکھا گیا برآمدات پر توجہ نہیں دی گئی، ہر اچھی معیشت نے برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ ترقی کی ہے۔

وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام ملک میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے لایا گیا، جس کے تحت ون ونڈو سہولت فراہم کی گئی ہے، گلاب کے پھولوں کے استعمال کی مثال دیتے ہوئے ان کا موقف تھا کہ ملک میں کئی کاروبار کی ویلیو چین نہیں ہے۔

’قبروں اور جلسوں میں استعمال ہونیوالے گلاب کی ویلیو چین اگر مکمل ہو تو یہی گلاب کا پھول برآمد کیا جاسکتا ہے، ہر کلسٹر میں ویلیو چین کا ہونا ضروری ہے ہم گلوبل سپلائی چین سے منسلک نہیں ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp