لاہور پولیس نے کم عمر طالب علموں کا مستقبل داؤ پر نہ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے گذشتہ روز زمان پارک سے گرفتار 3 طالب علموں کو ان کے ورثا کے حوالے کر دیا ہے۔
یاد رہے لاہور پولیس گزشتہ روز زمان پارک میں واقع عمران خان کے گھر کا گیٹ توڑ کر داخل ہوئی تھی اور مزاحمت کرنے پر 60 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پولیس آپریشن کے بعد آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا ’عمران خان کی رہائش گاہ سے اسلحہ برآمد ہوا ہے اور مزید بھی وہاں موجود ہے۔ انہوں نے پیٹرول بم دکھاتے ہوئے کہا کہ پولیس نے وہ جگہیں بھی دیکھیں جہاں پیٹرول بم تیار کیے جاتے تھے۔
لاہور پولیس نے جن 60 افراد کو کار سرکار میں مداخلت اور دیگر جرائم کی بنیاد پر حراست میں لیا تھا۔ ان ملزمان میں تین کم عمر طالب علم بھی شامل تھے۔ پولیس حکام نے ان کا مستقبل داؤ پر نہ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں ورثا کے حوالے کر دیا۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار کم عمر لڑکوں کے روشن مستقبل کی خاطر قانونی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے لڑکوں کو والدین کا سہارا بننے کی نصیحت کی جبکہ بچوں نے بھی تعلیمی سرگرمیوں کی طرف توجہ دینے کا وعدہ کیا۔
والدین نے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے لاہور پولیس کے اقدام کو سراہا اور بچوں کو غیر قانونی سرگرمیوں سے دور رہنے کی تلقین کی ۔