’بجلی بل سے نجات؛ روشنی کے ساتھ‘ پنجاب میں 50 ہزار گھرانوں کو ون کے وی سولر سسٹم دینے کی اصولی منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فوری طور پر پائلٹ پروجیکٹ شرو ع کرنے اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل سولر سسٹم فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے مختلف گھروں میں ون کے وی سولر سسٹم لگا کر افادیت کا جائزہ لینے کا بھی حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں ایک کلو واٹ کے سولر سسٹم پر ٹیکنیکل امور پر بریفنگ دی گئی، کون سے گھرانے اس حکومتی اسیکم سے استفادے کے اہل ہوں گے اور ون کے وی سولر سٹم سے کیا بجلی کے کون سے آلات استعمال کیے جاسکتے ہیں؟
سولر سسٹم کے لیے گھرانوں کی اہلیت کیا ہوگی؟
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ یہ ایک شاندار پروجیکٹ ہے جس میں 50 ہزار گھروں کو پنجاب حکومت سولر سٹم فراہم کرےگی، ان گھرانوں کو کیٹگرائز کیا جائے گا، 100 یونٹ تک بجلی خرچ کرنیوالے گھرانے سولر سٹم لینے کے اہل ہوں گے، ون کے وی سسٹم میں، 2 سولر پلیٹیں، بیٹری، انورٹر اور تاریں دی جائیں گی۔
حکومتی عہدیداروں کے مطابق ون کے وی سولر سسٹم سے پنکھے، لائٹیں، چھوٹی موٹر وغیر چلائی جا سکے گی، لیتھیم آئیون بیٹری کے ذریعے 16گھنٹے تک بیک اپ حاصل کیا جا سکے گا، دوسری جانب اجلاس میں 50 ہزار گھرانوں کو بہترین کوالٹی کی سولر پلیٹس، انورٹر، بیٹریاں اور دیگرسامان استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ گھریلو صارفین کے لیے سولر سسٹم کا دائرہ کار بتدریج بڑھایا جائے گا کیونکہ روشن گھرانہ پروگرام کا مقصدغریب آدمی کو مہنگی بجلی سے نجات دلانا ہے۔
سولر سسٹم کو حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کے مطابق ابھی ون کے وی سولر سسٹم کی منظوری ہوگئی ہے تاہم ابھی اس پر کام جاری ہے، ایک تجویز ہے کہ ایک پورٹل بنایا جائے تاکہ 100 یونٹ والے صارفین وہاں پر درخواست بھیج کر اپنا سولر سسٹم حاصل کرسکیں۔
’دوسری متبادل تجویز یہ ہے کہ ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں گزشتہ بلوں کے ساتھ دراخوستیں لی جائیں اور جو اہل صارفین ہوں انہیں سولر سسٹم دے دیا جائے، آئندہ چند روز تک اس مرحلے کو حتمی شکل دیدی جائے گی کہ شہری پورٹل کے ذریعے درخواست دیں یا ضلعی دفاتر میں درخواستیں وصول کی جائیں۔‘