امریکی کانگریس نے دنیا بھر میں مقبول سوشل میڈیا ایپ ‘ٹک ٹاک’ پر مشروط پابندی کے بل کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں
اس بل کے تحت چینی کمپنی ٹک ٹاک کو اگلے 9 ماہ میں اس پلیٹ فارم کے اثاثوں سے خود کو الگ کرنا ہوگا بصورت دیگر امریکا میں ٹک ٹاک کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔
ٹک ٹاک پر پابندی کا بل اس قانون سازی کے ساتھ منظور ہوا ہے جس کے تحت امریکا اپنے اتحادی اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کو 95 ارب ڈالر کی جنگی امداد فراہم کرے گا۔
امریکی کانگریس سے منظوری کے بعد یہ بل اب صدر جوبائیڈن کو بھیجا جائے گا۔ امریکی صدر پہلے ہی اس بل پر دستخط کرنے کا عدنیہ دے چکے ہیں جس کے بعد اس بل کو قانون کا درجہ حاصل ہو جائے گا۔
امریکی قانون سازوں کو خدشہ ہے کہ چین ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے امریکی شہریوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل اور ان کی نگرانی کرسکتا ہے۔
ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نے امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ساتھ شیئر نہیں کیا اور نہ ہی وہ ایسا کریں گے، ٹک ٹاک پر پابندی کا بل امریکی شہریوں کی آزادی رائے کے حقوق کی خلاف ورزی کے مترداف ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا بل 18 کے مقابلے میں 79 ووٹ سے منظور کیا تھا۔ اس سے قبل ایوان نمائندگان نے ہفتے کو اس بل کی منظوری دی تھی۔