چائنا کی پیرنٹ فرم بائٹ ڈانس کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ امریکا میں پابندی اور ایپ کے استعمال کے خلاف قانون پاس کرنے کے عمل کو چیلنج کیا جائے گا۔
ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس نے بتایا کہ ایپ کو فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اس ہفتے کے شروع میں ٹک ٹاک نے کہا کہ وہ عدالت میں غیر آئینی قانون کو چیلنج کریں گے۔
مزید پڑھیں
بائٹ ڈانس کا یہ بیان میڈیا رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کو اس الگورتھم کے بغیر فروخت کرنے کے آپشنز تلاش کررہے ہیں، کمپنی نے کہا ٹک ٹاک فروخت کرنے کی غیر ملکی میڈیا رپورٹس درست نہیں ہیں۔ تاہم، ٹک ٹاک کو امریکا میں فوری پابندی کا سامنا نہیں ہے۔
کمپنی کے مطابق مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے امریکی سینیٹ میں پابندی کے بل کی منظوری کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جو بائیڈن نے بدھ کے روز چار بل منظور کیے ہیں جن میں امریکا میں ٹک ٹاک پر جزوی پابندی عائد کرنے کا بل بھی شامل ہے۔
امریکی سینیٹ کی جانب سے منظور کیے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ اگر ٹِک ٹاک نے 9 ماہ کے اندر اپنے شیئرز فروخت نہ کیے تو امریکا میں مکمل پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کمپنی نے امریکا میں جزوی پابندی کا بل منظور ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حقائق اور قانون واضح طور پر ہمارے حق میں ہیں اور ہم کامیاب ہوں گے اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے امریکی ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور اپنے پلیٹ فارم کو بیرونی اثر و رسوخ اور ہیرا پھیری سے پاک رکھنے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔