موٹروے پولیس آفیسر پر گاڑی چڑھانے والی خاتون کو کیسے گرفتار کیا گیا؟

بدھ 24 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رواں سال کے آغاز پر اسلام آباد ٹول پلازہ پر موٹروے پولیس اہلکار کے ساتھ ٹریفک چالان پر بحث کرنے اور پھر غصے میں موٹروے پولیس آفیسر پر گاڑی چڑھانے والی خاتون کو راولپنڈی پولیس نے 114 دنوں بعد گرفتار کرلیا۔

واقعہ یکم جنوری کو پیش آیا تھا اور اگلے روز 9 بجے موٹروے پولیس انسپکٹر کی مدعیت میں راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا تاہم واقعے کی ویڈیو 2 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد راولپنڈی پولیس نے خاتون ملزمہ کو آج گرفتار کرلیا۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پولیس نے اتنے عرصے سے روپوش خاتون کو کیسے گرفتار کیا؟

اس واقعے کے تفتیشی افسر نے وی نیوز کو بتایا کہ پولیس چند دنوں سے خاتون ملزمہ کے قریب پہنچ چکی تھی، جبکہ نادرا کو خاتون کی فیملی ہسٹری کے لیے خط بھی لکھا ہوا تھا۔

گرفتاری کے وقت ملزمہ نے کوئی مزاحمت نہیں کی، تفتیشی آفیسر

تفتیشی افسر کے مطابق آج ملزمہ خاتون کو موٹروے سے ہی اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ گاڑی میں اکیلے سفر کررہی تھیں، ملزمہ کی شناخت فرح کے نام سے ہوئی ہے، گرفتاری کے وقت خاتون کی جانب سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتاری راولپنڈی پولیس نے خواتین اہلکاروں کے ہمراہ کی ہے اور کل صبح ملزمہ کو علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کرتے ہوئے دکھائی دی اور پھر افسر پر گاڑی چڑھا دی۔

راولپنڈی پولیس نے بتایا ہے کہ ملزمہ نے کار سرکار میں مزاحمت کی اور روکنے کے باوجود پیٹرولنگ آفیسر محمد صابر کو گاڑی سے ہٹ کیا اور گاڑی چڑھا دی، بعد ازاں خاتون موقع سے فرار ہو گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp