اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے صوبے میں گندم خریداری سے متعلق 3 ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق، پنجاب اسمبلی میں گندم کی خریداری اور بحران کے حوالے سے بحث کے بعد ایوان نے 4 نکات پر اتفاق کرلیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی محمد احمد خان نے کہا کہ ہاؤس نے 6 ایکڑ تک گندم خریدنے کی پالیسی کو مسترد کیا ہے، اگر ان سےگندم خریدیں گے تو باقی کسانوں کا کون پرسان حال ہوگا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ یہ بتائیں کہ گندم امپورٹ کیسے ہوئی اور کیوں کی گئی، یہاں پر کسان دھکے کھا رہا ہے، ہم اگر ان کا خیال نہیں رکھیں گے تو کون رکھے گا، ہم ہی ان کا خیال رکھیں گے۔
اسپیکر محمد احمد خان نے مجتبیٰ شجاع اور بلال یاسین سمیت 3 ارکان پرمشتمل گندم خریداری کی کمیٹی بنا کر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل صبح 9 بجے تک ملتوی کر دیا۔
’صوبے میں مقابلہ موسیقی اور مقابلہ حسن شروع کر دیا گیا‘
قبل ازیں، ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب احمد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب آئی جی کی وردی بھی پہن لیں تب بھی صوبے میں امن و امان کی وہی صورتحال ہوگی جو اب ہے، صوبے میں مقابلہ موسیقی اور مقابلہ حسن شروع کر دیا گیا ہے، زمیندار تو مر گیا ہے، گندم کا پوچھا ہی نہیں جا رہا۔
اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی بولے مقابلہ موسیقی اور مقابلہ حسن پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ اسپیکر کے ریمارکس پر ایوان میں قہقہ بلند ہوگیا۔
سنی اتحاد کونسل کا کل کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان
بعد ازاں، پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا شہباز نے کہا کہ کل گندم کی خریداری کا مسئلہ اسمبلی میں اٹھایا تو اسپیکر نے گندم کے بارے دن مختص کردیا۔
انہوں نے کہا کہ آج پورا دن گندم کے مسئلے پر کوئی بات نہیں کی، سارا دن انتظار رہا کہ مریم نواز گندم کی نئی پالیسی دیں گی مگر مریم نواز تقریب میں پولیس وردی پہن کر گئی تو کوئی ٹس سے مس نہیں ہوا۔
رانا شہباز کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے کسان کی بے توقیری پر کل کے لیے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ہے، پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، زمیندار اور کسان کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔