نائیجیریا کی سوشل میڈیا کی مشہور شخصیت کلارا چیزوبا کرونبورگ نے 55 گھنٹے 24 سیکنڈ کا طویل ترین میراتھن انٹرویو کرکے عالمی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 2022 میں امریکا کے روب اولیور نے 37 گھنٹے 44 منٹ میں قائم کیا تھا۔
یوٹیوب پر ایک ٹاک شو کی میزبانی کرنے والی کلارا نے مختلف قومیتوں اور پیشوں سے تعلق رکھنے والے 90 افراد کے انٹرویو کیے جن میں سیاستدان، کاروباری مالکان، ذاتی مواد تخلیق کرنے والے، اداکار، رئیل اسٹیٹ ایجنٹ اور بہت سے دیگر افراد شامل ہیں۔ گفتگو اس بات پر مرکوز تھی کہ کس طرح ہر مہمان نے اپنے متعلقہ شعبے میں کامیابی حاصل کی۔
مزید پڑھیں
کلارا کی پرورش نائجیریا کے شہر اونیتشا میں نسبتاً غربت میں ہوئی، جس نے کامیابی کے تصور کے ساتھ ان کی دلچسپی کو بڑھاوا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریکارڈ کوشش متنوع افراد کو اکٹھا کرنے، ان کے متاثر کن بیانیوں کو بانٹنے اور عالمی سطح پر بامعنی روابط قائم کرنے کے بارے میں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خاص طور پر محنتی خواتین کی آواز بلند کرنے اور ان کی کہانیوں کو اسی طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہوں۔ کلارا کی یہ ریکارڈ ساز کوشش ہسپانوی شہر ماربیلا میں لنگر انداز کشتی پر ہوئی، جہاں وہ اس وقت رہتی ہیں۔
عام طور پر دھوپ والی بندرگاہ کو شدید بارش کے طوفان سے متاثر ہونے کے علاوہ، کلارا کو اپنی ریکارڈ کوشش کے دوران متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کی آواز بہت کرخت اور رندھ گئی تھی لیکن انہوں نے بہت زیادہ پانی پی کر اسے بحال رکھا۔
کلارا نے طویل ترین میراتھن انٹرویو کے دوران ہر گھنٹے کے بعد 5 منٹ کا آرام کے لیے وقفہ بھی کیا۔ تاہم ان وقفوں کے دوران اسے صرف سونے، کپڑے تبدیل کرنے یا باتھ روم جانے کی اجازت تھی۔ زیادہ مقدار میں پانی پینے کی تلافی کے لیے کلارا نے ریکارڈنگ دوران بالغ ڈائپر پہن رکھے تھے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ میرا حیض اسی دن شروع ہوا تھا، اور مجھے پہلے سے ہی حیض میں شدید درد ہو رہا تھا۔ لیکن میں نے ثابت قدمی سے اپنی نظریں گول پر مرکوز رکھیں۔ جو کوئی بھی اسے پڑھے، ایک بار جب آپ کو اپنا مقصد مل جائے، تو آپ بہر صورت اس کا تعاقب کریں۔ کلارا کو گردن اور پیٹھ میں درد بھی ہوا، جسے ان کی ٹیم نے آرام کے وقفے کے دوران مساج سے دور کیا۔
وہ کئی مقامات پر نیند کی تکلیف میں مبتلا تھیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ جب بھی انہوں نے کسی نئے مہمان کا انٹرویو کرنا شروع کیا تو انہیں ’بیٹری ریچارج‘ کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ وہ ان کی کہانی سننے کے لیے بے چین تھیں۔ ان تمام مشکلات کو برداشت کرنا کلارا کے لیے قابل قدر تھا، ان کا کہنا ہے کہ اب یہ عالمی ریکارڈ اپنے پاس رکھنا اعزاز ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ جسمانی، ذہنی، مالی اور جذباتی طور پر میں جن حالات سے گزری ہوں، انہیں یاد کرنا بہت غیر حقیقی لگتا ہے۔ مجھے اس کامیابی پر بہت فخر ہے۔ یہ کامیابی ان تمام لوگوں کے لیے وقف ہے جو چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود خواب دیکھنے اور انہیں پانے کی ہمت رکھتے ہیں۔