سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں میں صداقت نہیں، پاور ڈویژن

ہفتہ 27 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاور ڈویژن نے سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی یا پاور ڈویژن نے حکومت کو ایسی کوئی سمری نہیں بھیجی۔ تاہم یہ بات درست ہے کہ نیٹ میٹرنگ کا موجودہ نظام شمسی توانائی میں غیر صحت مندانہ سرمایہ کاری کو فروغ دے رہا ہے۔

پاور ڈویژن کے مطابق صاحبِ ثروت لوگ بے تحاشا سولر پینل لگا رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں گھریلو اور صنعتی صارفین سمیت حکومت کو بھی سبسڈی کی شکل میں 1 روپے 90 پیسے کا بوجھ برادشت کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں قریباً اڑھائی سے 3 کروڑ غریب صارفین متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید یہ کہ 1 روپے 90 پیسے غریبوں کی جیب سے نکل کر متوسط اور امیر طبقے کے جیبوں میں جا رہے ہیں اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو اگلے 2 برس میں ان اڑھائی سے 3 کروڑ غریب صارفین کے بلوں میں کم از کم 3 روپے 35  پیسے فی یونٹ کا مزید اضافہ ہو جائے گا۔

اعلامیہ کے مطابق 2017 کی نیٹ میٹرنگ پالیسی کا مقصد سسٹم میں متبادل توانائی کو فروغ دینا تھا۔ 2017 کے بعد اب ایک ایسا مرحلہ آیا ہے کہ اس سولرائیزیشن میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔ 2017 کی پالیسی میں وقت کے ساتھ ساتھ نرخ  اور قواعد و ضوابط میں ترامیم اور اضافے کی ضرورت تھی جو بدقسمتی سے روبہ عمل نہ ہوسکی، اب نئے نرخ دینے کی ضرورت ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم اس پورے نظام کو سٹڈی کر رہے ہیں اور  بڑی باریک بینی سے اس کا جائزہ لے رہے ہیں اور ایسی تجاویز اور ترامیم پر غور کر رہے ہیں، جن سے غریب کو  مزید بوجھ سے بچایا جاسکے اور ساتھ ہی ساتھ ڈیڑھ سے 2 لاکھ نیٹ میٹرنگ والے صارفین کی سرمایہ کاری کا تحفظ کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp