سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو آپس میں بات کرنا ہوگی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہم نے ملک کے ساتھ وہ کیا ہے جو بدترین دشمن بھی نہیں کرسکتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت ملکی معیشت کی جو حالت ہے اس میں آزاد خارجہ پالیسی نہیں بن سکتی۔ ’جس ملک کا اپنا سرمایہ کار باہر جارہا ہو وہاں باہر سے آکر کون سرمایہ کاری کرے گا‘۔
مزید پڑھیں
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ملک کو چلانے کے لیے بنیادی ریفارمز کرنے کی ضرورت ہے، جس میں بیوروکریسی کو مکمل طور پر بدلنا ہوگا، جبکہ نیب جیسے اداروں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ عدلیہ میں جج کی سلیکشن کے سسٹم کو درست کرنا ہوگا جبکہ فوج کے نظام کو بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ طے کرنا ہوگا کہ اس ملک میں الیکشن چوری نہیں ہوں گے، کیونکہ 70 کروڑ روپے دے کر اسمبلی میں آنے والے ٹیکس ادا نہیں کرتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے نواز شریف کو کہہ دیا تھا کہ الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔
انہوں نے کہاکہ ڈان لیکس کو نواز شریف کی حکومت کے خلاف استعمال کیا گیا حالانکہ اس میں کچھ بھی نہیں تھا۔