بڑی خوشخبری: گوگل اب انگریزی بولنا بھی سکھائے گا

پیر 29 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹیکنالوجی کمپنی ’گوگل‘ ان دنوں اپنے ایک نئے فیچر ’اسپیکنگ پریکٹس‘ پر تجرباتی طور پر کام کررہی ہے۔ یہ فیچر ان لوگوں کی زندگی میں انقلاب برپا کردے گا جنہیں انگریزی میں بات چیت کرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے بنائے گئے اس ٹول کا مقصد بول چال کی مشقوں کے ذریعے انگریزی سیکھنے والوں کو بول چال میں مہارت حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

گوگل کے ’اسپیکنگ پریکٹس‘ فیچر کا فی الحال ارجنٹائن، کولمبیا، انڈیا، انڈونیشیا، میکسیکو اور وینزویلا سمیت منتخب خطوں میں تجربہ کیا جارہا ہے اور یہ ابھی صرف گوگل کے سرچ لیبز پروگرام کے شرکا کے لیے قابل رسائی ہے۔

گوگل نے گزشتہ برس اکتوبر میں ایک فیچر متعارف کرایا تھا جس میں ایک جملے کی گرامر اور وضاحت کے ساتھ مشق پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ اسی فیچر کو وسعت دیتے ہوئے اب ’اسپیکنگ پریکٹس‘ کا فیچر متعارف کرایا جارہا ہے جس میں صارفین اے آئی ٹول سے گفتگو کرسکیں گے۔

انگریزی بول چال کی مشق کیسے ہوگی؟

 اس مقصد کے لیے صارفین سے بات چیت شروع کرنے کے لیے اے آئی کی جانب سے سوال پوچھا جائے گا جس کا جواب دینے کے لیے اے آئی ٹول صارفین کو مخصوص الفاظ اور فقروں کے ذریعے مدد فراہم کرے گا۔

مثال کے طور پر، انگریزی سیکھنے والے صارفین سے اے آئی ٹول فٹنس بہتر بنانے سے متعلق پوچھ سکتا ہے، ’اس کے لیے مجھے کیا کرنا چاہیے؟‘ صارفین کو جواب دینے کے لیے ’ایکسرسائز‘، ’ہارٹ‘ یا ’ٹائرڈ‘ جیسے الفاظ کی مدد فراہم کی جاسکتی ہے۔

اس فیچر کے 2 بنیادی مقاصد ہیں، اول صارفین کو انگریزی بول چال میں اعتماد حاصل کرنے میں مدد ملے اور دوسرا یہ کہ وہ سیکھے گئے الفاظ اور انگریزی جملے کی بناوٹ کو روزمرہ معمول میں مناسب طور پر استعمال کرسکیں۔

گوگل کی جانب سے انگریزی زبان سیکھنے کے ٹولز متعارف کرانے کا سلسلہ نیا نہیں۔ 2019 میں گوگل نے تعلیمی مقاصد کے لیے اے آئی استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سرچ یوزرز کے لیے تلفظ کی مشق کا ایک خصوصی فیچر متعارف کرایا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp