ہم نے اپنے ہاتھوں سے آقا بنائے، یہ پارلیمان عوام کی نمائندہ نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

پیر 29 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بتایا جائے یہ عوام کی نمائندہ پارلیمان ہے یا اسٹیبلشمنٹ کی ترتیب دی گئی ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہماری معلومات یہ ہیں کہ اس بار اسمبلیاں باقاعدہ بیچی اور خریدی گئی ہیں، ایسی پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ کیسے ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ قائداعظم نے قوم کو اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کا جو درس دیا تھا وہ کہاں گیا، اس بات پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا کہ ملک کہاں کھڑا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دیوار کے پیچھے جو قوتیں ہمیں کنٹرول کرتی ہیں فیصلے وہ کریں اور منہ ہمارا کالا ہو، یہ کون سی سیاست ہے، پھر ایسی پارلیمنٹ کی رکنیت پر فخر بھی محسوس کیا جاتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اس ملک میں محلاتی سازشوں کے ذریعے حکومتیں بنتی اور ٹوٹتی رہیں، بہت جدوجہد کے بعد عوام کو ووٹ کا حق ملا مگر عوام کے ووٹ کی توہین کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 2018 میں بھی ایسا ہی مینڈیٹ سامنے آیا تھا، اُس وقت اگر اس مینڈیٹ کے ساتھ دھاندلی تھی تو پھر آج کیوں نہیں ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ اس وقت ہارنے والے بھی پریشان اور جیتنے والے بھی مطمئن نہیں، حکومت میں بیٹھی ہوئی جماعتوں کے سینیئر لوگ بھی مینڈیٹ پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔

آج پارلیمان کی مرضی کے مطابق قانون سازی بھی نہیں ہوسکتی

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم نے اپنی جمہوریت بیچ کر اپنے ہاتھوں سے آقا بنائے ہیں۔ جن کو آپ کے حکم پر چلنا چاہیے تھا وہ آج آقا کا روپ دھار چکے ہیں اور پارلیمان میں مرضی کے مطابق قانون سازی بھی نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہاکہ مدارس کے حوالے سے قانون سازی پر اتفاق ہوا اور پھر وہ بل اسمبلی میں پیش بھی ہوگیا مگر پاس نہیں ہونے دیا گیا۔ اس ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قومیں جب جمود کا شکار ہوتی ہیں تو وہ ترقی نہیں کرتیں بلکہ گر جاتی ہیں۔ ہمارے ساتھ آزاد ہونے والا بھارت سپر پاور کے خواب دیکھ رہا ہے اور ہم بھیک مانگ رہے ہیں۔

ایوان میں لائے جانے والے لوگ قرآن و سنت سے نابلد ہوتے ہیں

انہوں نے کہاکہ 1973 سے آج تک کوئی ایک قانون سازی اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر نہیں ہوئی۔ جن لوگوں کو ایوان میں لایا جاتا ہے ان کو قرآن و سنت سے کوئی دلچسپی ہی نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے سابق اسپیکر اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ملنی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp