مولانا فضل الرحمان کی تقریر کے چرچے بھارت میں کیوں ہو رہے ہیں؟

منگل 30 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ روز جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی سے خطاب کیا تھا، جس کا بھارت میں خوب چرچا ہورہا ہے اور بھارتی میڈیا ان کے اس بیان کو بھارت کی کامیابی اور پاکستان کی شکست کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

انڈیا ٹوڈے، انڈیا ٹی وی نیوز، ٹائمز آف انڈیا، آؤٹ لک انڈیا، ہندوستان ٹائمز اور این ڈی ٹی وی سمیت بھارت کے متعدد میڈیا اداروں نے اپنی رپورٹس میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی گزشتہ روز قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کے ایک مخصوص حصے کو نمایاں کرکے بیان کیا ہے۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا، ’ قومیں جب جمود کا شکار ہوتی ہیں تو وہ ترقی نہیں کرتیں بلکہ گر جاتی ہیں۔ ہمارے ساتھ آزاد ہونے والا بھارت سپر پاور کے خواب دیکھ رہا ہے اور ہم بھیک مانگ رہے ہیں۔‘

بھارتی ذرائع ابلاغ  کے ہر ادارے نے اپنی خبر میں مولانا فضل الرحمان کی تقریر کے اس حصے کو سرخی بنا کر پیش کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے شائع کی گئی خبروں کی سرخیاں تقریباً ایک جیسی ہے، جن میں کہا گیا ہے، ’بھارت سپر بننے کا خواب دیکھ رہا ہے اور ہم بھیک مانگ رہے ہیں، پاکستانی رہنما۔‘

پاک فوج پر تنقید

بھارتی میڈیا نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی اور نئی حکومت کے قیام میں پاک فوج کے ملوث ہونے سے متعلق بیان کو بھی نمایاں طور پر بیان کیا۔

 واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں کل اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہماری معلومات ہیں کہ اس بار اسمبلیاں باقاعدہ بیچی اور خریدی گئی ہیں، ایسی پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ کیسے ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیوار کے پیچھے جو قوتیں ہمیں کنٹرول کرتی ہیں فیصلے وہ کریں اور منہ ہمارا کالا ہو، یہ کون سی سیاست ہے، پھر ایسی پارلیمنٹ کی رکنیت پر فخر بھی محسوس کیا جاتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس ملک میں محلاتی سازشوں کے ذریعے حکومتیں بنتی اور ٹوٹتی رہیں، بہت جدوجہد کے بعد عوام کو ووٹ کا حق ملا مگر عوام کے ووٹ کی توہین کی جارہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp