پنجاب کابینہ: کینسر کے مریضوں کے لیے مفت ادویات کی فراہمی بحال، نواز شریف کسان کارڈ کے اجرا کی منظوری

منگل 30 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 6 واں اجلاس ہوا ہے جس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے۔

صوبائی کابینہ نے کینسر کے مریضوں کے لیے مفت ادویات کی فراہمی بحال کرنے کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ پنجاب میں مفت کینسر ادویات پراجیکٹ میں مزید مریض شامل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

پنجاب کابینہ نے نوازشریف کسان کارڈ کے اجرا کی اصولی منظوری دی، جبکہ گندم کے چھوٹے کاشتکار کو ڈائریکٹ کیش سبسڈی دینے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔

کسی کو کسان کا استحصال نہیں کرنے دیں گے، مریم نواز

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہاکہ کاشتکار کے لیے پنجاب کے سارے وسائل حاضر ہیں۔ آڑھتی اور دیگرمڈل مین کو کسان کے استحصال کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہاکہ میری نیت ہے اللہ کی مخلوق کے لیے روٹی سستی ہو۔

کابینہ نے پنجاب میں فراہمی اور نکاسی آب کے منصوبے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی اجازت سے مشروط کرنے پر اتفاق کیا، اس کے علاوہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کو نواز شریف آئی ٹی سٹی کے قیام کے لیے 10ارب سیڈ منی دینے پر اتفاق کیا گیا۔

کابینہ نے چینی کمپنیوں کو نواز شریف آئی ٹی سٹی لاہور میں کیمپس قائم کرنے پر قائل کرنے پر سی ای او سی بی ڈی کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ریاض سے سعودی اکیڈمی بھی نواز شریف آئی ٹی سٹی میں کیمپس کھولنے کے لیے تیار ہے۔ آئی ٹی سٹی میں 10 ٹاور بنیں گے، جبکہ فوری طور پر ٹوئین ٹاور بنائے جائیں گے۔

حکام نے بتایا کہ مئی میں نواز شریف آئی ٹی سٹی کی لانچنگ کی جائے گی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے چیف سیکریٹری کو مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے قابل پروفیشنل لوگوں کا ایک پول بنانے کی ہدایت کی۔

’فری ادویات کی گھروں میں فراہمی کا پروگرام مئی میں شروع کرنے کا فیصلہ‘

انہوں نے کہاکہ فری ادویات کی گھروں میں فراہمی کا پروگرام مئی میں شروع کردیا جائے گا۔

اجلاس میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے اختیارات ڈپٹی کمشنر کو تفویض کرنے کی منظوری دی گئی۔ جبکہ عوامی نمائندوں کے انتخاب تک بلدیاتی اداروں میں اے ڈی سی آر کی جگہ اے ڈی سی کوچارج دینے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے گاڑی کے لیے پلاٹینم کیٹیگری نمبر پلیٹ کی فیس 10 لاکھ روپے مقرر کرنے پر اتفاق کیا۔

کابینہ نے مری کے نواحی گاؤں پرینہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ افراد کی مالی امداد کے لیے فنڈز کی منظوری دی جس کے مطابق متاثرین کو فی گھر 10 لاکھ روپے ملیں گے۔

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ محکمہ اسپیشلائز اینڈ ہیلتھ کیئر میڈیکل ڈیپارٹمنٹ، ٹیچنگ اسپتالوں اوردیگر فیلڈ دفاتر کے لیے الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلزکی کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کی جائے گی۔

کابینہ نے پنجاب میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹیٹیوشن ایکٹ 2003 کے تحت گوجرانوالہ میڈیکل کالج کے بورڈ آف مینجمنٹ کی تشکیل کردی۔ اس کے علاوہ پنجاب میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹیٹیوشن ایکٹ 2003 کے تحت پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسز کے بورڈ آف مینجمنٹ کی تشکیل بھی کی گئی۔

کابینہ نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکینڈری ہیلتھ کیئر کے آئی آر ایم این سی ایچ اورنیوٹریشن پروگرام کے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی، جبکہ ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن، ڈی جی ایچ ایس پنجاب، لاہور میں کنٹریکٹ تعیناتی میں توسیع کی منظوری بھی دی۔

اس کے علاوہ محکمہ توانائی کے ری کنسیلی ایشن سیل کے 14 ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری بھی گئی۔

’کنٹریکٹ میں توسیع کابینہ کی منظوری کے بغیر نہیں ہوسکے گی‘

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل کو کنٹریکٹ پالیسی میں ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ کنٹریکٹ میں توسیع کابینہ کی منظوری کے بغیر نہیں ہوگی۔

کابینہ نے ضلع چکوال کے علاقے چوا سیدن شاہ کے سیمنٹ پلانٹ پراجیکٹ میں 350 ملین ڈالر کی براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری کی منظوری دی، جبکہ 3 نئے سیمنٹ پلانٹ قائم کرنے اور 4 سیمنٹ پلانٹس کی توسیع کرنے کے لیے این او سی کی اصولی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے مہاجر برانچ کینال فتح پور مہرہ ضلع خوشاب سے سوڈا ایش پلانٹ کے لیے پانی کی فراہمی کے لیے براہ راست آؤٹ لٹ کی درخواست کی منظوری دی۔

مریم نواز نے ہدایت کی کہ آبی ضروریات پوری کرنے کے لیے مہاجر برانچ کینال کی ری ماڈلنگ کی جائے۔

سرمایہ کاری کرنے والوں کو روکنا نہیں چاہیے، وزیراعلیٰ مریم نواز

مریم نواز نے کہاکہ پنجاب میں جو انڈسٹری اور سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے اسے روکنا نہیں چاہیے۔

کابینہ نے فیصل آباد میں الائیڈ مور سے اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ روڈ کو کیپٹن ڈاکٹر محمد بلال خلیل شہید روڈ کے نام سے منسوب کرنے کی منظوری دی، جبکہ محمد افضل خان کھوکھر کی پنجاب ماڈل بازارمینجمنٹ کمپنی کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر کی حیثیت سے تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ نے اسموگ کے سدباب کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی، جبکہ پنجاب اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال کے سالانہ کیلنڈر کی منظوری بھی دی گئی۔

وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی کے قیام کی منظوری

اس کے علاوہ کابینہ نے تعلیم کا معیار اور رسائی پراجیکٹ کے مجوزہ نتائج کے حوالے سے مذاکرات کی منظوری دی، جبکہ یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔

’انٹرویو کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے وائس چانسلرز امیدوار کے لیے نمبر 75 فیصد سے 80 فیصد کرنے کی منظوری دی گئی‘۔

کابینہ نے سی ای او فیڈمک کی برطرفی اور قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکریٹری، آئی جی پنجاب پولیس، سیکریٹریزاور دیگرافسران نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp