حنا پرویز بٹ کی اسٹوڈنٹ لائف پھر سے شروع ، شہباز گل کی تنقید اور صارفین کا دلچسپ ردعمل

پیر 20 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق ممبر پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ آج کل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بہت زیادہ فعال ہیں۔ وہ اپنی نجی اور سیاسی زندگی کے مختلف گوشوں کو صارفین کے ساتھ شیئر کرتی نظر آتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی ٹویٹس کی وجہ سے کبھی سرخیوں کی زینت بنتی ہیں تو کبھی تنقید کی زد میں آجاتی ہیں۔

گزشتہ روز حنا پرویز بٹ نے اپنی تصاویر اپ لوڈ کیں، جس پر ٹوئٹر پر خوب ہلچل مچ گئی۔ ہوا کچھ یوں کہ حنا پرویز بٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک تصویر ٹویٹ کی، اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حنا پرویز بٹ لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھی ہوئی ہیں۔ اس تصویر کے کیپشن میں انہوں نے اپنی اسٹوڈنٹ لائف دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں لکھا کہ الحمدللّٰہ جی آر ای ٹیسٹ پاس کر لیا، اب دوبارہ سے اسٹوڈنٹ ٖلائف کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔۔۔ ایم فل ان ایجوکیشن


ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا الحمدللّٰہ ٹیسٹ پاس کر لیا۔۔۔لمز سے ایم فِل کا آغاز کرنے جا رہی ہوں۔۔۔آپ لوگوں کی نیک خواہشات کا شکریہ


حنا پرویز بٹ کی ٹویٹ پر دیکھتے ہی دیکھتے تبصروں کا ایک طوفان برپا ہوگیا جہاں مسلم لیگ ن کے حامی صارفین نے ان کو نیا سفر شروع کرنے پر مبارکباد دی وہاں بعض صارفین ایسے بھی تھے جو اس موقع پر بھی تنقید کرتے ہوئے نظر آئے۔

صورتحال دلچسپ اس وقت ہوئی جب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے حنا پرویز بٹ کی اس ٹویٹ پر ان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہGRE ٹیسٹ گھر سے بیٹھ کے نہیں دیا جا سکتا۔ اس کے لئے خاص سینٹرز ہیں جو لاہور، اسلام آباد، کراچی میں ہیں۔ اپنا پاسپورٹ اورID ساتھ لے جا کر سینٹر پر انہی کے کمپیوٹر پر یہ ٹیسٹ دیا جا سکتا ہے۔اپنے لیپ ٹاپ پر صرف ماڈلنگ ہو سکتی ہے۔
“انہوں نے مزید کہا کہ “جھوٹ بولنے سے پہلے کسی سے پوچھ ہی لیا کرو


اس پر ڈاکٹر شہباز گل کو آڑے ہاتھوں لیا گیا، ٹوئٹر صارفین نے ان کی کم علمی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دنیا ٹیکنالوجی میں بہت آگے نکل چکی ہے۔ نجم علی نامی صارف نے اپنے بیٹے کے ایگزام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹر صاحب ! ابھی میرے بیٹے نے گھر پرجی ایم اے ٹی دیا ہے اس کی نگرانی ایک ویب کیم کے ذریعے کی جاتی ہے۔


گفتگو مزید آگے بڑھی تو صارفین نے حنا پرویز بٹ کی تصویر کو تنقید کا نشانہ بنانے پر شہباز گل کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ انہوں نے کہاں لکھا ہے کہ یہ تصویر ایگزام دیتے ہوئے لی گئی ہے؟ ایک صارف نے لکھا کہ میرے خیال سے ٹیسٹ پاس کرلیا ہوگا اس کے بعد گھر آکر تصویر لی ہوگی، جی آر ای پاس کرنا اتنا مشکل نہیں ہے


اسلام آبادین نامی اکاؤنٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ سر! GRE آپ بالکل بھی آن لائن دے سکتے ہیں، اگر روم میں کوئی موجود نہ ہو، نہ ہی کوئی دوسرا سسٹم موجود ہو، خاموشی ہو ، ٹیسٹ دینے سے پہلے آپ نے اپنے لیپ ٹاپ کا کیمرہ آن کرکے ایگزامنر کو پورا روم دیکھا کر باور کرانا ہوتا ہے
نوٹ:یہ آپشن ایڈمیشن کرنے سے پہلے سیلیکٹ کرنا ہوگا


صارفین کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت اپنی جگہ لیکن ہر بات پر ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بناتے رہنا سیاست میں نفرت اور انتشار کو فروغ دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملکی سیاسی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp