پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سرپرست اعلیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے نجی عازمین حج کے لیے آسان اور بلا تعطل سفر کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے۔
مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران طاہر محمود اشرفی نے صرف مجاز منتظمین کے ذریعے حج سفر کی بکنگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر مجاز گروہوں کی جانب سے کی جانے والی دھوکا دہی کی سرگرمیوں کے خلاف خبردار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے عازمین حج پر زور دیا کہ وہ محتاط رہیں اور اس طرح کی دھوکا بازوں کا شکار ہونے سے گریز کریں جو مالی فائدے کے لیے معصوم لوگوں کے مذہبی جذبات کا استحصال کرتے ہیں۔
طاہر اشرفی نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری اجازت کے بغیر حج کرنا اسلامی اصولوں اور ملکی قانون کے مطابق سختی سے ممنوع ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ مناسب اجازت کے بغیر پکڑے جانے والے افراد کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے ممکنہ طور پر ملک کی ساکھ خراب ہوگی۔
مولانا طاہر اشرفی نے عازمین حج سے درخواست کی کہ وہ مناسک حج کے دوران سیلفی اور ویڈیوز لینے جیسے طرز عمل میں ملوث نہ ہوں کیوں کہ اس سے ساتھی عازمین کو تکلیف ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مذہبی فرائض پر توجہ مرکوز کرنے اور حج کے لیے اخلاقیات اور شائستگی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس کے علاوہ طاہر اشرفی نے عازمین حج پر زور دیا کہ وہ حج سیزن کے دوران خاص طور پر حرمین شریفین اور سعودی عرب کے دیگر مقدس مقامات پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے بھی گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف اسلامی تعلیمات اور شریعت کے منافی ہیں بلکہ بین الاقوامی برادری میں بھی پاکستان کے بارے میں منفی عکاسی کرتے ہیں۔
طاہر اشرفی نے عازمین حج کی سہولت کے لیے حکومت کی کاؤشوں بالخصوص آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی کوششوں کو سراہا۔
طاہر اشرفی نے قرآن کریم اور احادیث نبوی میں موجود ضابطہ اخلاق، حلال مال سے حج کرنے، تنازعات سے اجتناب کرنے اور پورے حج کے دوران عزت و وقار اور عاجزی کی ضرورت پر زور دیا۔ اس میں حج کے دور کی حرمت اور صرف اللہ کی رضا کے لیے نیک نیتی کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔
ضابطہ اخلاق میں زائرین پر زور دیا گیا کہ وہ رسومات کا جامع علم حاصل کریں اور ضرورت پڑنے پر رہنمائی حاصل کریں۔ انہیں وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کی طرف سے مقرر کردہ ہدایات پر عمل کرنا ہوگا اور اللہ اور اس کے احکامات کی اطاعت کو ترجیح دیتے ہوئے حج اور عمرہ گروپوں کے رہنما مقرر کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عازمین حج کی سہولت کے لیے سعودی عرب کی کوششوں نا قابل فراموش ہیں، جن میں روٹ مکہ پروگرام بھی شامل ہے جس سے پاکستانی عازمین کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے مشکلات کا سامنا کرنے میں صبر اختیار کرنے پر زور دیا اور کہا کہ چاہے ہوائی اڈوں پر تاخیر ہو یا سڑکوں پر بھیڑ حجاج کرام کو صبر سے ہی اجر ملے گا۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں قیام کے دوران خواتین اور معذور افراد کے لیے مخصوص ہدایات کے ساتھ قواعد و ضوابط کی پاسداری سب سے اہم ہے۔