فلسطینی صحافیوں نے غزہ کوریج پر یونیسکو کا آزادی صحافت کا عالمی ایوارڈ جیت لیا

جمعہ 3 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے نے غزہ کے صحافیوں کو فلسطینی علاقے پر اسرائیل کی جنگ کی کوریج کرنے پر یونیسکو، گلرمو کانو ورلڈ پریس فریڈم پرائز 2024 کا فاتح قرار دیا ہے۔

یونیسکو نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ 1997 سے جاری ہونے والا یہ سالانہ ایوارڈ دنیا میں کہیں بھی پریس کی آزادی کے دفاع اور فروغ میں نمایاں خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب یہ خطرے کا سامنا کرتے ہوئے حاصل کیا گیا ہو۔

ایوارڈ کے فاتحین کی سفارش کرنے والے میڈیا پروفیشنلز کی بین الاقوامی جیوری کے چیئرمین موریسیو ویبل نے کہا کہ اندھیرے اور ناامیدی کے اس دور میں، ہم ان فلسطینی صحافیوں کو یکجہتی اور تسلیم کرنے کا ایک مضبوط پیغام دینا چاہتے ہیں جو ایسے ڈرامائی حالات میں اس بحران کی کوریج کر رہے ہیں۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے یکم مئی کو کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے شہید ہونے والے 35 ہزار سے زائد افراد میں کم از کم 97 صحافی اور میڈیا ورکرز شامل ہیں۔ ان میں 92 فلسطینی، 2 اسرائیلی اور 3 لبنانی صحافی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟