امریکا اور یورپ میں پھر اُڑن طشتری نمودار، سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیوز اَپ لوڈ کر دیں

ہفتہ 4 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق متعدد سوشل میڈیا صارفین نے اپنی پوسٹس میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے امریکا اور یورپ کے مختلف حصوں میں نامعلوم اڑنے والی اشیاء (یو ایف اوز) یا نامعلوم غیر معمولی صورتحال (یو اے پی) جسے ’اُڑن طشتری‘ بھی کہا جاتا ہے،کو دیکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق یوکرین اور فن لینڈ کے لوگوں نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ یہ مناظر انہوں نے بھی دیکھے ہیں جبکہ امریکا، ایریزونا اور کیلیفورنیا ان مقامات میں شامل ہیں جہاں اَن آئیڈینٹیفائی فلائنگ اوبجیکٹس (یو ایف اوز) یعنی اُڑن طشتری کو واضح طور پر دیکھا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے کچھ اشیا ’ایک قسم کا دھواں ‘ بھی چھوڑ رہی تھیں۔

واضح رہے کہ فضا میں اس قسم کی غیر معمولی صورت حال پیدا ہونے میں دلچسپی گزشتہ سال اس وقت عروج پر پہنچ گئی تھی جب امریکا میں حکومت نے اس معاملے کو باضابطہ طور پر اٹھانے اور تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا، کانگریس نے مشورہ دیا تھا کہ فضا میں اس طرح کی غیر معمولی اشیا کا نظر آنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک صارف نے اس اُڑن طشتری ’یو ایف اوز ‘ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’براہ مہربانی مجھے بتائیں کہ یہ یو ایف او نہیں ہے؟ آسمان مکمل طور پر صاف ہے اور میں ایک انتہائی دھندلی سفید روشنی دیکھ رہا ہوں جو افقی طور پر براہ راست میری طرف آ رہی ہے۔

’اس کے بعد یہ سیدھا اوپر کو جاتا ہے اور غائب ہو جاتا ہے۔ کیا وہاں ہم نے کوئی راکٹ لانچ یا اس طرح کی کوئی چیز خلا میں تو نہیں بھیجی؟

سوشل میڈیا کے ایک اور صارف نے جواب دیا کہ انہوں نے ایریزونا میں ’ یہی چیز دیکھی ہے‘۔

نیوز نیشن کی رپورٹ کے مطابق یہ تصاویر ایک خاتون کے اس دعوے کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی ہے کہ جب اس کا طیارہ نیویارک شہر کے اوپر پرواز کر رہا تھا تو اس نے ممکنہ طور پر ’یو ایف او‘ کو دیکھا تھا۔

ادھر یوکرین کے ایک تعلیمی منصوبے الفا سینٹوری نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کی شام ملک کے کچھ علاقوں میں ایک ایسی پراسرار سفید فلیش لائٹ کو دیکھا گیا ہے جو کیلیفورنیا کے وینڈنبرگ اسپیس فورس بیس سے اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹ لانچ سے خارج ہوئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp