گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل کا کہنا ہے کہ جس معاشرے میں بات چیت کا دروازہ بند ہوجائے وہ زور اور جبر کا معاشرہ کہلاتا ہے لہذا صوبے میں امن وامان کے حوالے سے بات چیت ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں
بحیثیت گورنر بلوچستان حلف اٹھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ جعفر مندوخیل نے کہا کہ صوبےمیں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومت کےساتھ مل بیٹھ کرکام کریں گے، ناراض لوگوں سے بات کریں گے، جو لوگ بات کرنا چاہتے ہیں ہم ان کے ساتھ بات کریں گے۔
گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ صوبے میں ترقی کی راہ ہموار کرنے کےلیے کام کریں گے، بولے؛ وفاق کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں، بلوچستان والے خود اپنے ساتھ وفاق سے زیادہ زیادتی کرتے ہیں، وفاق نے صوبے کو جو فنڈز آج تک دیے اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔
شیخ جعفر مندوخیل نے وفاق کے ساتھ تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے حوالے سے سیکیورٹی پلان کو دیکھ کر بات چیت کی جاسکتی ہے۔
’وفاق بھی بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہے، بلوچستان کےحقوق کےلیے پہلے بھی کھڑے تھے اور اب بھی ڈٹے رہیں گے۔‘
گورنر بلوچستان کے مطابق انہوں نے بلوچستان کا مقدمہ پہلے بھی لڑا ہے اب بھی لڑیں گے، چاہیے کسی کی بھی حکومت ہو ۔ ’صوبے کی بہتری کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروےکار لائیں گے۔‘