اسلام آباد میں نان اور روٹی کے سرکاری نرخ نامے کے دوسرے نوٹیفکیشن کیخلاف صدر نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن سجاد علی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایڈوکیٹ جنرل کو 48 گھنٹوں میں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں
درخواست گزار صدر نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وکیل عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کو بتایا کہ ایک نوٹیفیکیشن پہلے جاری ہوا تھا جس پر اسی عدالت نے حکم امتناع جاری کیا تھا، یہاں عدالت کو بتایا گیا کہ وہ نوٹیفکیشن واپس لیا گیا مگر پھر میڈیا پر اپنے ہی خبر کی تردید کردی۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی کے مطابق دوسرے نوٹیفکیشن کے حصول کے لیے انہوں نے فوڈ کنٹرولر جنرل آف پرائسس کو تحریری خط بھی لکھا، ڈپٹی کمشنر نے راولپنڈی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد کے لیے جاری کردیا، جس کے مطابق 100 گرام کی روٹی کی قیمت 16 روپے رکھی گئی ہے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے دریافت کیا کہ گندم کی قیمت میں کمی ہوئی تو پھر کیا مسئلہ ہے، عمر اعجاز گیلانی نے نان اور روٹی کے سرکاری نرخ نامے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہم آج بھی تیار ہیں وہ ہم سے بیٹھ کر بات کریں۔
عدالتی استفسار پر انہوں نے بتایا کہ ایک روٹی تقریباً 21 روپے میں پڑ رہی ہے مگر نان بائی 20 روپے میں بھی بیچنے کو تیار ہیں، انتظامیہ نے انا کا مسئلہ بنایا ہوا ہے، کل سے تقریباً 30 تندور سیل کیے جاچکے ہیں، سیکشن تھری کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے، ڈپٹی کمشنر کے پاس نہیں۔
عمر اعجاز گیلانی کے مطابق نان روٹی کے سرکاری نرخ نامے کا نوٹیفکیشن آج تک شائع نہیں ہوا مگر تندوروں کو سیل کیا جارہا ہے، اسلام آباد میں تلہ گنگ، چکوال اور اٹک کی قیمتوں پر نان روٹی نہیں بیچی جا سکتی، آفیشل گزٹ میں سرکاری نوٹیفکیشن اپلوڈ کرنا اور متعلقہ فریقین کو پہنچانے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 26 اپریل کا نوٹیفکیشن 6 مئی کو منظر عام پر کیسے لایا گیا، اس کا مطلب دال میں کچھ کالا ہے، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں اب تک کتنے مقدمات درج ہوئے ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کیخلاف 2 مقدمات بنائے گئے ہیں اور 60 تندور ملازمین کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ہے۔