لاہور میں سول عدالتوں کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی اور وکلا کے خلاف مقدمات کے معاملے پر وکلا نے احتجاجی ریلی نکالی، احتجاجی مظاہرین جی پی او چوک پہنچے تو پولیس کی جانب سے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔
پولیس نے مظاہرہ کرنے والے کئی وکلا کو گرفتار بھی کرلیا جبکہ وکلا کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔
پاکستان بار کونسل کی جانب سےکل ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا گیا۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس واقعہ پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ ملیحہ ہاشمی لکھتی ہیں کہ پنجاب میں مریم نواز حکومت زبردست کارکردگی دکھا رہی ہے، پنجاب پولیس کا وکلا کے پر امن احتجاج پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا گیا۔
مریم نواز حکومت کی زبردست کارکردگی۔
پنجاب پولیس کا وکلا کے پر امن احتجاج پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج۔ pic.twitter.com/TaQESHUGcM
— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) May 8, 2024
تحریک انصاف کے ایک پیج سے تبصرہ کیا گیا کہ فسطائیت کے اس دور میں جو بھی پرامن احتجاج کو نکلتا ہے اس کے ساتھ لاٹھی چارج، آنسو گیس، شیلنگ اور گولیوں سے ہی نمٹا جاتا ہے۔
پنجاب پولیس کا وکلا پر تشدد ؛
فسطائیت کے اس دور میں جو بھی پرامن احتجاج کو نکلتا اس کے ساتھ لاٹھی آنسو گیس شیلنگ اور گولیوں سے نمٹا جاتا ہے pic.twitter.com/0nIzbx4jr3
— Tehreek-e-Insaf (@InsafPK) May 8, 2024
صحافی مغیث علی نے کہا کہ لاہور میں ایک بار پھر وکلا اور پولیس میں تصادم شروع ہوگیا ہے، پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال، واٹر کینن اور شیلنگ کے باعث وکلا پیچھے ہٹ گئے، پولیس اور وکلا آمنے سامنے آ گئے۔
لاہور میں ایک بار پھر وکلا اور پولیس میں تصادم شروع ہوگیا، پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال، واٹر کینن اور شیلنگ کے باعث وکلا پیچھے ہٹ گئے، پولیس اور وکلا آمنے سامنے۔۔۔!!!
— Mughees Ali (@mugheesali81) May 8, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ میں پولیس گردی کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ پنجاب پولیس میانمار فوج سے متاثر لگتی ہے۔ پاکستانی عوام کو روہنگیا کے مسلمانوں جیسی صورتحال کا سامنا ہے، صارف کا مزید کہنا تھا کہ وکلا نے انھیں نہ روکا تو ملک کے حالات مزید خراب ہوں گے۔
وکلا پہ پولیس گردی کی سخت مزمت کرتا ہوں پنجاب پولیس باولا مدر پدر آزاد اور میانمار فوج سے متاثر لگتی ہے پاکستانی عوام کو روہنگیا مسلمانوں جیسی صورتحال کا سامنا ہے وکلا نے انھیں نہ روکا تو ملک کے حالات مزید خراب ہونگے @InsafPK pic.twitter.com/TCkm5gXl0W
— Alam khan Kakar (@AlamkakarPTI) May 8, 2024
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا’ میں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ وکلا کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کریں۔ وکلا کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے معاملات لاہور ہائیکورٹ کے ساتھ خوش اسلوبی سے حل کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کے شہریوں کے تحفظ کے لیے محاذ آرائی سے گریز کیا جائے۔
I have directed IG Police to refrain from using force against the lawyers. Lawyers must also resolve their matters with Lahore High Court amicably. For the safety of the citizens of Lhr, confrontation should be avoided.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 8, 2024
مریم نواز کی ٹوئٹ پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ پہلے پولیس سے تشدد کروایا اور اب معاملات کو حل کرنے کا کہہ رہی ہیں، صارف کا مزید کہنا تھا کہ قصور وکلا کا ہے جو یہ سب برداشت کرتے جا رہے ہیں جس دن وکلا آپے سے باہر ہوگئے اس دن کوئی بھی نہیں بچے گا۔
پہلے پولیس سے تشدد کروایا اور اب معاملات کو حل کرنے کا کہہ رہی ھو ،
بڑی کو پھپھے کٹنی عورت ھو تم ۔،
قصور تمہارا نہیں ھم وکلاء کا ہے جو یہ سب برداشت کرتے جا رہے ہیں ۔
جس دن وکلاء آپے سے باہر ھو گئے اس دن کوئی بھی نہیں بچے گا ۔۔— Malik Rashid Advocate (@MalikRashidAdv1) May 8, 2024
پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کا کہنا تھا کہ تو پہلے لاٹھی چارج کیوں کروایا تھا، آپ ڈرامے بند کریں آپ کا اصل چہرہ کیا ہے۔
تو پہلے کیوں لاٹھی چارج کروایا ہے ڈرامے باز .
بند کرو ڈرامے قوم جانتی ہے آپ کا اصل چہرہ کیا ہے. https://t.co/f7Pr3RmNxn
— Naeem Haider Panjutha (@NaeemPanjuthaa) May 8, 2024
واضح رہے کہ پنجاب میں وکلا دو وجوہات کی بنا پر سراپا احتجاج ہیں، پہلی ایوان عدل میں موجود کچھ عدالتوں کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ماڈل ٹاؤن ڈویژن منتقل کردیا تھا جس پر وکلا کا مطالبہ ہے کہ اس فیصلے کو واپس لیا جائے جبکہ دوسرا مطالبہ ہے کہ دہشتگردی کے مقدمے میں وکلا پر کی جانے والی ایف آئی آرز کو واپس لیا جائے اور ایسے مقدمات بنانے کے گریز کیا جائے۔