پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے سنہ 2014 میں ہونے والے طویل احتجاجی دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہیں اور انہیں اس ایسی کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر خوشی محسوس ہوگی۔
مزید پڑھیں
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ سنہ 2014 کے دھرنے کے حوالے سے ان پر جتنے الزامات لگائے گئے وہ سب غلط ہیں۔
انوارالحق کاکڑ کے فارم 47 والے بیان کے بعد حکومت سے کیا مذاکرات کریں؟
عمران خان نے کہا سنہ 2013 کے انتخابات آر اوز کا الیکشن تھا۔ انہوں نے سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے موجودہ حکومت پر (الیکشن کے) فارم 47 کے حوالے سے کسی گئی پھبتی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد وفاقی حکومت سے کیا مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور سینٹ الیکشن سب فراڈ ہیں۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ نون لیگ کے لوگوں نے انہیں پہلے ہی نجی طور پر مطلع کردیا تھا کہ جب تک قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتے نہ الیکشن ہوں گے اور نہ ہی نواز شریف واپس آئیں گے۔
’میرا آدھا خاندان فوج اور آدھا بیوروکریسی میں ہے‘
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ’میرا آدھا خاندان فوج اور آدھا خاندان بیوروکریسی میں ہے’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’فوج ہماری ہے اور ہمیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں‘۔
’عمر عطا بندیال کے سامنے 9 مئی واقعات کی مذمت کی تھی‘
عمران خان نے کہا کہ 9 مئی واقعات کا مجھے اس وقت پتا چلا جب مجھے سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا اور میں نے اس دن ہونے والے واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا کے واسطے فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹیں، ہم نے اپنی 27 سال کی تاریخ میں کبھی جلاؤ گھیراؤ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 2 حکومتیں انتخابات کے لیے تحلیل کی تھیں کیوں کہ سیاسی جماعت انتشار نہیں چاہتی۔