کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے نجکاری پروگرام کے لیے 24 اداروں کی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ نجکاری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مشاورت سے ہر ادارے کو مرحلہ وار طے کرے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں ریاستی ملکیت میں منافع کمانے والے اداروں کو بھی نجکاری کے لیے زور دیا گیا۔
مزید پڑھیں
نجکاری پالیسی کے رہنما خطوط پر غور کرنے کے بعد کمیٹی نے ایس او ای ایکٹ اور پالیسی کی روشنی میں 84 ریاستی ملکیت میں چلنے والے اداروں پر تفصیل سے غور کیا گیا۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 کے سیکشن 5(b) کے مطابق پی سی بورڈ کی سفارشات کی بنیاد پر وزارت نجکاری کی طرف سے مرحلہ وار نجکاری پروگرام (2024-29) کے ساتھ پیش کیا گیا تھا۔
کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی منظوری دی جائے گی، فیڈرل فوٹ پرنٹ صرف وفاقی حکومت کے تحت اسٹریٹجک اور ضروری ریاستی ملکیت میں چلنے والے اداروں تک محدود ہوگا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی ملکیت میں 40 ادارے، جو حکمتِ عملی یا اہمیت کے طور پر درجہ بندکیے گئے ہیں، متعلقہ وزارتوں کے ذریعے ان کی درجہ بندی کے لیے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے سامنے رکھے جائیں گے اور حکمتِ عملی یا اہمیت کے طور پر درجہ بند نہ ہونیوالے اداروں کو نجکاری پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے وزارتِ نجکاری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ وزارتوں کی طرف سے 18 اداروں کو ان کے ساتھ مشاورت میں شامل نہ کرنے کے لیے فراہم کردہ استدلال پر غور کرے اور ہر ادارے سے متعلق پختہ تجاویز آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو پیش کریں۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے نجکاری پروگرام کے لیے 24 اداروں کی منظوری دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ اصولی طور پر، فی الحال، وزارتِ نجکاری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مشاورت سے ہر ادارے کو مرحلہ وار طے کرے۔
کمیٹی نے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے 322,460,900 شیئرز کی نجکاری کمیشن کے سینٹرل ڈیپازیٹری کمپنی کے اکاؤنٹ سے وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل کرنے کی تجویز پر غور کے بعد معاملے کو قانون و انصاف ڈویژن کو اس ہدایت کے ساتھ موخر کر دیا کہ وہ سوورین ویلتھ فنڈ ایکٹ 2023 کی دفعات کا فوری طور پر جائزہ لے۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے اپنے اگلے اجلاس میں ایک جامع مرحلہ وار نجکاری پروگرام کو حتمی شکل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں کمیٹی کے دیگر اراکین بشمول وزیر خزانہ، وزیر تجارت، وزیر نجکاری، وزیر صنعت و پیداوار، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، چیئرمین ایس ای سی پی کے علاوہ مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے وفاقی سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔