وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی اٰمین گنڈا پور نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ نا انصافیاں ہو رہیں ہیں، اگر صوبے کے حقوق اور واجبات نہیں دیے گئے تو تحریک چلائیں گے۔ ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے علی اٰمین گنڈا پور نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کریں گے، اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے، صوبے کے ساتھ اس وقت نا انصافی کی جا رہی ہے، واجبات ادا نہیں کیے جا رہے ہیں اس لیے ہمارے پاس تحریک چلانے کے لیے راستہ ہموار ہے۔
اگر سمجھتے ہیں کہ نا انصافی پر خاموش رہیں گے تو یہ بھول ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے کو مہنگی ترین بجلی دی جا رہی ہے اور بد ترین لوڈشیڈنگ بھی ہے، عوام کو بنیادی حقوق دینا چاہتا ہوں لیکن واجبات ادا نہیں کیے جا رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، یہ اگر سمجھتے ہیں کہ ہم اس نا انصافی پر خاموش رہیں گے تو ان کو بھول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا 1510 ارب روپے وفاق کو دینے ہیں، وارننگ اس لیے دی جاتی ہے کہ آپ خبردار رہیں، اگر کوئی وارننگ کے باوجود عمل نہ کرے تو ذمہ دار وہ خود ہوتا ہے۔ ساڑھے 4 سو ارب روپے سے زیادہ خسارہ ہے۔
برداشت نہیں کروں گا کہ میرے لوگوں کو چور کہا جائے
انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام امن و امان کی صورت حال کی وجہ سے پریشان ہیں۔ اپنے لوگوں کے لیے کوئی خیرات نہیں مانگ رہا، پیسے ادا کر رہے ہیں۔ یہ برداشت نہیں کروں گا کہ میرے لوگوں کو چور کہا جائے، چوری تو ہمارا مینڈیٹ کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ میں صوبے میں اس طرح کی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کے دور میں 15 روپے یونٹ بجلی تھی اور بجلی عوام کو مل رہی تھی۔ آج 65 روپے یونٹ ہے اور بجلی بھی نہیں مل رہی ہے۔
خیبر پختونخوا میں ہیلتھ کارڈ دوبارہ شروع ہو چکا ہے
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہیلتھ کارڈ دوبارہ شروع ہو چکا ہے، اسے مزید بہتر کر رہے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں تا کہ ان کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ کوشش کریں گے کہ سرکاری اسپتالوں میں بھی علاج کی سہولتیں بہتر ہوں اور عوام کی صحت کے بنیادی مسائل آسانی سے حل ہوں۔ میں عوام کو ہر طرح کا ریلیف دینا چاہتا ہوں۔
علی اٰمین گنڈا پور نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں کے لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ بھی نہیں ہے، وہ زیادہ مسائل سے دو چار ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی یہی مسائل تھے، لیکن انہوں نے ہمارے مسائل پر بھرپور توجہ دی، پھر یہی کہتا ہوں کہ ہمارے صوبے کے بقایا جات واپس کریں، لوگوں کو ان کا حق دینا چاہتا ہوں۔ ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔
اکنامک زون میں سبسڈی دیں گے
علی اٰمین گنڈا پور نے کہا کہ منصوبے مکمل ہو رہے ہیں ان سے جو بجلی بنے گی وہ صوبے کے عوام کو دیں گے، انڈسٹری کو سہولیات فراہم کریں گے، اس سے روزگار بڑھے گا، نکمے لوگ مسائل پیدا کر رہے ہیں تاہم ہمیں ایسے انتظامات کرنے ہیں جن سے عوام کو فائدہ ہو۔ اکنامک زون میں سبسڈی دیں گے اس کے بغیر انڈسٹری نہیں چل سکتی۔ اکنامک زون کی بدولت ایکسپورٹ بڑھے گی۔
صوبے کو سستی توانائی دینے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس سے سرمایہ کاری آئے گا اور روزگار کے مواقعوں سمیت صوبے کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔
کرپشن پر واضح پیغام ہے کہ رشوت دینے والے اور لینے والے برابر مجرم ہیں
انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام بہتر ہوا تھا، اسے دوبارہ خراب کر دیا گیا ہے، کرپشن پر واضح پیغام ہے کہ رشوت دینے والے اور لینے والے برابر کے مجرم ہیں، ہمارے عوام میں بھی مسائل ہیں، ان سے کہتا ہوں وہ اپنے کاموں کے لیے رشوت نہ دیں۔ ہم اداروں سے کرپشن ختم کر کے سزائیں دیں گے۔ مجھے لوگوں کو نکالنے کا کوئی شوق نہیں ہے اس لیے رشوت سے دور رہیں۔
علی اٰمین گنڈا پور نے کہا کہ ہماری پوری جماعت کے ساتھ ظلم ہوا اس کے باوجود ہم نے ملک کی خاطر معاف کیا، جو ہمارے ساتھ ہوا ہم نے کسی کے ساتھ نہیں کیا، ہم ایسا کچھ نہیں کرنا چاہتے۔
کوئی اپنی اصلاح نہیں کرتا تو پھر سزا کے لیے تیار رہے
وزیر اعلیٰ نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ اپنی اصلاح کر لیں اور آگے بڑھیں صوبے کی ترقی میں کردار ادا کریں۔ پھر بھی کوئی اپنی اصلاح نہیں کرتا تو پھر سزا کے لیے تیار رہے۔ میں کسی کا ٹرانسفر نہیں کروں گا بل کہ برطرف کروں گا۔ بجٹ عوام دوست اور عوام کے لیے ہو گا، عوام نے اس پیسے کی مانیٹرنگ کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اصلاح کے ساتھ کام شروع کرنا چاہتے ہیں، لیکن اگر کوئی اصلاح نہیں چاہتا تو پھر بہت برا ہو گا، منشیات کا استعمال یہاں بہت زیادہ ہو چکا ہے، منشیات کی روک تھام کے لیے ایک نظام لے کر آ رہے ہیں۔