سابق وزیراعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے متعلق پارٹی رہنماؤں کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے انہیں جمعیت علماءاسلام کے سربراہ کے خلاف بیانات سے باز رہنے اور ان سے رابطہ تیز کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے مولانا فضل الرحمان سے متعلق حالیہ بیانات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بھی مولانا فضل الرحمن پر تنقید کرنے سے باز رہنے کا کہا ہے۔
عمران خان نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے متنبہ کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا آئندہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں۔
عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے ذریعہ علی امین گنڈا پور کو پیغام پہنچایا ہے کہ وہ اپنے حلقے کی سیاست سے باہر نکلیں کیونکہ موجودہ صورتحال میں مولانا فضل الرحمان پر تنقید کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی بڑھانے کی ہدایت کی ہیں اور انہیں اپوزیشن اتحاد میں شامل کرنے کے حوالے سے حکمت عملی تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایات دی ہیں کہ جے یو آئی ف کے سربراہ کے ساتھ بد اعتمادی کی فضا کو کم کرتے ہوئے ان کے تحفظات کو جلد از جلد دور کیا جائے۔
دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف کے اندر بھی ایک گروپ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اتحاد کرنے کی مخالفت کر رہا تھا تاہم عمران خان نے موجودہ صورتحال میں مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان بد اعتمادی ختم کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے چ سے احتجاجی حکمت عملی بھی وضع کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے تمام جلسے اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت منعقد کیے جائیں گے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کو صوبائی اسمبلی کی سطح پر کارنر میٹنگ کے ذرئعے عوام کے ساتھ رابطہ جاری رکھنے کی ہدایات کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پنجاب میں کارنرمیٹنگز کا آغاز کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کے حوالے سے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔