بڑے شہروں میں ٹرانسپورٹ کے مسائل معاشی ترقی کے ضمن میں کی جانیوالی جدوجہد کی طرح ہی گمبھیر ہیں، ایسی صورتحال میں گھر سے آفس یا پھر تعلیمی اداروں تک پہنچنے کے لیے خواتین اور طالبات کو بہت سی مشکلات کا سامنا رہتا ہے، کبھی گاڑی نہیں ملتی، گاڑی مل جائے تو سیٹ نہیں ملتی یا پھر اضافی کرائے وصول کیے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
حکومت نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کی طالبات اور دفاتر میں خواتین کے ٹرانسپورٹ مسائل حل کرنے کے لیے 20 پنک بسیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں طالبات اور کام کرنے والی خواتین مفت سفر کر سکیں گی، ان بسوں کو اسلام آباد کے ایک سرکاری اسکول میں رنگ کیا جا رہا ہے، جو 15 جون تک سفری سہولت کے لیے خواتین کو دستیاب ہوں گی۔
وی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ یہ 20 بسیں ان 200 بسوں میں سے حاصل کی گئی ہیں جو 2017 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد کے اسکول اور کالجز کو وزیر اعظم کے اصلاحات پر مبنی پروگرام کے تحت فراہم کی تھیں۔
وزارت تعلیم کا موقف ہے کہ اسلام آباد کے 425 اسکول اور کالجوں کے لیے مختص کل 385 بسوں میں سے 30 فیصد بسیں ناقابل استعمال ہونے کے باعث کھڑی ہیں، یہ بسیں بجٹ اور ڈرائیوروں کی کمی اور بروقت مرمت نہ ہونے کی وجہ سے استعمال نہیں کی جا رہی تھیں۔
تاہم اب طالبات اور خواتین اساتذہ کے ٹرانسپورٹ کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت تعلیم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملازمت پیشہ خواتین اور طالبات کے لیے مفت پنک بس سروس کا آغاز کیا جائے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اسکول اور کالجوں کے طلبا کو درکار بسوں کی تعداد پہلے ہی کم ہیں، ایک بس میں 2 بسوں کی تعداد میں طلبا سفر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ والدین سے فی طالب علم 4 ہزار روپے بھی وصول کیے جاتے ہیں۔ ’ایک طرف 4 ہزار روپے ایک بچے سے وصول کیے جاتے ہیں تو دوسری جانب 20 بسیں مفت میں چلائی جائیں گی۔‘