وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تاثر دیا جارہا ہے کہ خفیہ ادارے عدلیہ کے کام میں مداخلت کررہے ہیں، اس وقت ملک کو چیلنجز درپیش ہیں، بحران سے نکلنے کے لیے اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 6 ججوں کے خط پر کمیشن اس لیے بنایا تھا تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ تمام اداروں کو اپنے اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیر اطلاعات
اس موقع پر وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہاکہ قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اس معاملے کو اتنا آگے نہ لے کر جائیں۔
انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کے معاملات خطوط کے ذریعے اجاگر نہیں کرنے چاہیئیں۔ اٹارنی جنرل نے اپنے تاثرات واضح کر دیے ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ صرف ان کیمرہ بریفنگ کا کہا گیا تھا، اس تناﺅ کو کم کرنا ہوگا اور تمام اداروں کو اس پر مل کر کام کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر شکایت کی تھی خفیہ اداروں کی جانب سے ان کے کام میں مداخلت کی جارہی ہے۔
آج ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے عدالتی امور میں مداخلت کی ایک اور شکایت کی ہے، جس میں انہوں الزام عائد کیا ہے کہ آڈیو لیکس کیس میں انہیں سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے پیچھے ہٹنے کا کہا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو لکھے خط میں جسٹس بابر ستار نے عدالتی امور میں مبینہ مداخلت کی نشاندہی کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ٹاپ آفیشل کی جانب سے انہیں آڈیو لیکس کیس میں پیچھے ہٹنے کا پیغام دیا گیا ہے۔