آزاد کشمیر میں عوامی تحریک کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 3 نوجوانوں کی نماز جنازہ مظفرآباد میں ادا کردی گئی۔
مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے 2 نوجوانوں ثاقب اور اظہر کی نماز جنازہ یونیورسٹی گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ تیسرے نوجوان محمد وقار کی نماز جنازہ نواحی علاقے سریاں میں ادا کی گئی، اور اس میں بھی بڑی تعداد میں عوام شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اعلان پر اس واقعہ کے خلاف آج آزاد کشمیر بھر میں یوم سیاہ منایا گیا، تاہم مطالبات کی منظوری کے بعد اب زندگی معمول پر آنا شروع ہوگئی ہے۔
مظفرآباد سمیت دیگر علاقوں میں مارکیٹیں کھلنا شروع ہوگئی ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک بھی بحال ہوگئی ہے جس کے بعد پھنسے ہوئے لوگ اپنی اپنی منزل کی جانب گامزن ہیں۔
دوسری جانب حالیہ واقعات کے بعد آزاد کشمیر میں سیاستدانوں کے خلاف عوام میں نفرت بڑھ گئی ہے، آج اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر اسمبلی خواجہ فاروق کو عوام نے احتجاجی تحریک کے دوران جاں بحق نوجوان وقار کی نماز جنازہ میں شرکت سے روک دیا اور اس موقع پر ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام 10 مئی سے آزادکشمیر بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی جس کی بنیاد پر حکومت نے گزشتہ روز آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔