بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو ایک ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فراہم کرنے کی تیاری کرلی

بدھ 15 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا نے ایک ہفتہ قبل اسرائیل کو بموں کی فراہمی روکنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے باوجود بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے صیہونی ریاست کو بےگناہ فلسطینیوں کے قتل عام کے لیے ہتھیار فراہم کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو ایک ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے امریکی گانگریس کی متعلقہ کمیٹیوں کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

امریکا کی جانب سے رواں ماہ اسرائیل کو بموں کی فراہمی روکنے کے اعلان کے بعد 3500 بموں پر مشتمل یہ پہلی ہتھیاروں کی کھیپ ہوگی جو اسرائیل بھجوائی جائے گی۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل کو ان بموں کی فراہمی اسی لیے روکی تھی کیونکہ اسے خطرہ تھا کہ اسرائیلی فوج ان بموں کو شہریوں کے خلاف استعمال کرے گی۔

گانگریس رہنماؤں کے مطابق، ہتھیاروں کی اس کھیپ میں 700 ملین ڈالر کے ٹینک کے گولے، 500 ملین ڈالر مالیت کی ملٹری وہیکلز اور 60 ملین ڈالر مالیت کے مارٹر گولے شامل ہوں گے۔ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی کے بل کو رواں ہفتے گانگریس میں پیش کرنے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جاچکا تھا۔

غزہ جنگ اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق وائٹ ہاؤس کو ڈیموکریٹس اور ریپبلکن پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے بعض رہنما جوبائیڈن کو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کا کہہ رہے ہیں جبکہ دوسری جانب مخالف پارٹی ریپبلکن کے رہنماؤں کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب، وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل کانگریس میں پیش ہوا تو صدر جوبائیڈن اس بل کو ویٹو کردیں۔ جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اس بل کے حوالے سے متضاد رائے رکھتے ہیں اور اسرائیل کو اسلحہ فراہمی کے حامی تقریباً 2 درجن سے زیادہ ڈیموکریٹس رہنماؤں نے اس حوالے سے بائیڈن کو لکھے گئے خط پر دستخط بھی کیے ہیں۔

تاہم وائٹ ہاؤس حکام نے کہا ہے کہ ویٹو کا اختیار استعمال کرنے سے متعلق خبردار کرنے کے علاوہ متعدد قانون سازوں اور کانگریس رہنماؤں کو اس معاملے پر اعتماد میں لینے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp