لاہور ہائیکورٹ میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو حکومت سے ہدایات لے کر فوری پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
مزید پڑھیں
جسٹس شاہد بلال حسن نے اشبا کامران کی درخواست پرسماعت کی، درخواست گزار اشبا کامران ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئیں۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ہم مغلیہ سلطنت میں نہیں رہتے، 24کروڑ عوام سے زیادتی ہورہی ہے۔
’کل کو کہیں گے ابا جی کو بٹھا دیں، عدالت ملک کی کسٹوڈین ہے‘۔
جسٹس شاہد بلال حسن نے استفسار کیا کہ کس طرح آئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ جس پر درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ آئین میں نائب وزیر اعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ عدالت ذمہ داروں کے خلاف بغاوت کی کارروائی کا حکم دے، اور اگر میں نے غلط پٹیشن دائر کی ہے تو میرے خلاف بغاوت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت سے استدعا ہے کہ آئین میں نائب وزیراعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں ہے لہذا عدالت اسحاٰقق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کا اقدام کالعدم قرار دے۔
عدالتی کارروائی مکمل ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔