کینیڈا کے ایک شہر کی جانب سے ڈائنوسار کے لباس میں ملبوس لوگوں کے سب سے بڑے اجتماع کا گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑنے کی کوشش کو غیر متوقع طور پر زیادہ ٹرن آؤٹ کی وجہ سے مسترد کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
البرٹا کے ٹاؤن آف ڈرم ہیلر کی سیاحتی تنظیم ٹریول ڈرم ہیلر نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ شہر کے مرکز میں گزشتہ ماہ ریکارڈ کی جانے والی کوشش نے ڈائنو سار ڈریس میں 3000 سے زائد شہریوں کو اپنی جانب متوجہ کیا، لیکن حکام اس ایونٹ میں شریک شہریوں کی صحیح تعداد کا تعین نہیں کر سکے۔
ٹریول ڈرم ہیلر کی مارکیٹنگ مینیجر کیری لوئیجن کےمطابق اس کوشش کے دوران گنیز ورلڈ ریکارڈ کا ایک جج موجود تھا، جنہوں نے 3000 لوگوں کو نمبر والے بریسلیٹ کے ذریعے ریکارڈ کیا، یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی جو ابتدا میں سوچی گئی تھی۔
کیری لوئیجن نے میڈیا کو بتایا کہ عالمی ریکارڈ سازی کی اس کوشش کی تصاویر اور ویڈیوز سے پتا چلتا ہے کہ وہاں لوگوں کی تعداد دوگنا زیادہ ہوسکتی ہے، لیکن عہدیداروں کے اتنے بڑے ٹرن آؤٹ کے لیے تیار نہ ہونے کی وجہ سے شرکا کی درست گنتی حاصل نہیں کی جا سکی۔
’ہم اتنی بڑی تعداد میں شہریوں کی آمد کے لیے پوری طرح تیار نہیں تھے، جبکہ گنیز حکام کا کہنا ہے کہ شرکا میں ایسے لوگ تھے جنہیں کلائی پر بریسلیٹ باندھنے کے بعد مقررہ علاقے سے جاتے ہوئے دیکھا گیا، یہ رضاکاروں کی جانب سے مقررہ جگہ میں ٹھہرنے کی صریحاً خلاف ورزی تھی، تمام شرکا کو اس جگہ مکمل ایک منٹ کے لیے جمع ہونا تھا۔‘
2019 میں لاس اینجلیس میں قائم کیے گئے 252 افراد کے موجودہ ریکارڈ کو بہت آسانی سے شکست دینے کے باوجود البرٹا کی اس کوشش کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی انتظامیہ نے مسترد کرتے ہوئے ریکارڈ بک میں اینٹری کے لیے نااہل قرار دیدیا ہے۔
ٹریول ڈرم ہیلر کی کیری لوئیجن نے بتایا کہ البرٹا شہرمیں اس نوعیت کی جراسک جمبوری کو ایک سالانہ تقریب بنانے کی کوشش ہے اور امید ہے کہ یہ اگلی سرکاری عالمی ریکارڈ کی کوشش کے لیے بہتر طور پر تیار ہو گا۔
’جب ہم اگلی بار گنیز ورلڈ ریکارڈ کے لیے کوشش کریں گے، تو یہ بہت مختلف ہوگا، ہم مدد اور تعاون کے دیگر طریقہ کار کو مد نظر رکھیں گے کیونکہ آئندہ ہمیں کم از کم دوگنی تعداد میں شہریوں کی شرکت کی توقع ہے۔‘