کوئٹہ میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے منعقدہ 2 روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں پاکستانی سپر اسٹار ماہرہ خان کے ساتھ ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں معروف پروڈیوسر اور ڈائریکٹر وجاہت رﺅف نے اداکارہ سے دلچسپ سوالات کیے۔
مزید پڑھیں
ماہرہ خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلی مرتبہ کوئٹہ آئی ہیں اور یہاں کے لوگوں کو بہت خوبصورت اور محبت کرنے والا پایا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ماہرہ خان نے کہا کہ مجھے بچپن ہی سے اداکاری کا شوق تھا مگر سائنسز میں بھی بہت اچھی تھی تاہم جب میں فلم دیکھتی تھی تو میری حالت خراب ہوجاتی تھی کہ میں یہ سب کیسے کروں گی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ انسان غلطیوں سے بہت کچھ سیکھتا ہے، میں نے بھی اپنی ناکامیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ لوگوں کی باتوں کی وجہ سے بہت ساری چیزیں درگزر کرنی پڑتی ہیں، لوگ مجھ سے پیار بھی بہت کرتے اور تنقید بھی کرتے ہیںْ
ماہرہ خان نے کہا کہ وہ ان 2 طرح کے لوگوں کے بارے میں یہ کہنا چاہوں گی کہ مثبت سوچ کو اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوتی ہوں کہ میں نے جو چاہا وہ مجھے مل گیا، میری کوشش ہے کہ ایسی اداکارہ بنوں جس پر کوئی انگلی اٹھانے والا نہ ہو‘۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے کچھ خواب ابھی ادھورے ہیں۔
ماہرہ خان نے کہا کہ میں اپنے والد اور والدہ کی صحت سے متعلق بہت فکر مند رہتی ہوں اور اللہ سے دعاگو ہوں کہ وہ انہیں لمبی عمر عطا فرمائے۔
دریں اثنا صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کی پیشکش پر ماہرہ خان نے بلوچستان میں ایک فلم بنانے پر آمادگی کا اظہار کیا۔