فلسطین نے اسرائیلی بربریت اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کو اپیل کی ہے کہ اسرائیل کے بین الاقوامی فٹبال میچوں پر پابندی عائد کی جائے۔ فلسطین کی اپیل پر فیفا 25 جولائی تک کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد سے قبل آزاد قانونی مشورہ طلب کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کی فٹبال فیڈریشنز کے نمائندگان کو 211 رکن ایسوسی ایشنز کے سامنے بولنے کا موقع ملا جس کے بعد فیفا کے صدر جیانی انفنٹینو نے گزشتہ روز فیفا کانگریس میں پابندی کی تجویز پیش کی۔ انفینٹینو نے کہا کہ فیفا (فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کی طرف سے) 3 درخواستوں کا تجزیہ کرنے اور فیفا کے قوانین کے درست طریقے سے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے آئندہ آزاد قانونی مہارت کو لازمی قرار دے گا۔ نتائج اور سفارشات فیفا کونسل کو بھیج دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ صورتِ حال کی عجلت کی وجہ سے ایک غیر معمولی فیفا کونسل بلائی جائے گی جو 25 جولائی سے پہلے ہوگی۔ کونسل قانونی جائزے کے نتائج کی جانچ پڑتال اور مناسب فیصلے کرنے کے لیے منعقد کی جائے گی۔
بنکاک میں کانگریس اور کونسل کے اجلاس سے ایک ماہ قبل جاری ہونے والی فیفا اعلامیے کے مطابق فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کی تجویز میں 211 رکن فیڈریشنز سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی ٹیموں کے خلاف فوری طور پر مناسب پابندیاں عائد کی جائیں۔
تجویز میں فلسطین باالخصوص غزہ پر اسرائیلی قبضے کی وجہ سے ہونے والی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا گیا اور انسانی حقوق اور امتیازی سلوک کے خلاف فیفا کے قانونی وعدوں کا حوالہ دیا گیا۔
فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن نے لکھا ہے کہ غزہ میں فٹبال کا تمام ڈھانچہ یا تو تباہ ہو چکا ہے یا اسے شدید نقصان پہنچا ہے جس میں ال یرموک کا تاریخی اسٹیڈیم بھی شامل ہے۔ فلسطینی تجویز کو الجزائر، عراق، اردن، شام اور یمن کی فٹبال فیڈریشنز کی حمایت حاصل تھی۔
فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کے رہنما جبریل رجوب نے کہا کہ اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے پابندی کی تجویز واپس نہ لینے کی صورت میں مجھے قید کرنے کی سنگین دھمکیاں دی ہیں لیکن دنیا کی کوئی طاقت حق کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔