پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ترک وزیر خارجہ ہاکان فدان 19 سے 20 مئی جب کہ سارک کے سیکرٹری جنرل غلام سرور 20 اور 24 مئی کو پاکستان کے دورے پر اسلام آباد آئیں گے۔
مزید پڑھیں
ہفتہ کے روز پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں 22 ہزار سے زیادہ خواتین بیوہ اور ایک لاکھ 7 ہزار بچے یتیم ہوچکے ہیں جبکہ بھارتی فورسز کے مسلسل قبضے اور ظلم و ستم کی وجہ سے مقبوضہ جموں کشمیر میں ان کے خاندانوں کی مشکلات ناقابل تلافی ہیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کشمیری خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جو گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی ظلم و ستم کی وجہ سے منقسم اور مسلسل مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بیوہ خواتین اور یتیم بچوں کا تخمینہ بالترتیب 22،000 اور 107،000 سے زیادہ ہے۔ ہزاروں خواتین اپنے شوہروں کی واپسی کا انتظار کر رہی ہیں جو ممکنہ طور پر بھارتی افواج کے ہاتھوں مارے گئے ہیں یا لاپتا ہیں۔
ترجمان نے 15 مئی کو منائے جانے والے خاندانوں کے سالانہ عالمی دن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگی کے متاثرین کے اہل خانہ کی حالت زار بھی اتنی ہی افسوسناک ہے۔
ترجمان نے ظالمانہ بھارتی جبر کو کشمیری خاندانوں کے مصائب کی جڑ قرار دیتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خودارادیت پر عمل کرنے کی اجازت دے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والی سفارتی مصروفیات پر روشنی ڈالتے ہوئے ترجمان نے چین کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کے دورہ چین سے آغاز کیا جہاں انہوں نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ 5 ویں پاک چین وزرائے خارجہ کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کی، جہاں انہوں نے چینی نائب وزیر اعظم، آئی ڈی سی پی سی اور خزانہ اور دیگر وزرا سے بھی ملاقاتیں کیں۔
مذاکرات میں پاکستان اور چین نے مشترکہ مفادات کے تحفظ، امن و خوشحالی کے فروغ، تبادلوں میں اضافے اور باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
فریقین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اپ گریڈڈ ورژن کے لیے مشترکہ طور پر ترقی کی راہداری، روزی روٹی بڑھانے والی راہداری، جدت طرازی کی راہداری، گرین کوریڈور اور کھلی راہداری کی تعمیر پر بھی اتفاق کیا اور انہیں پاکستان کے ترقیاتی فریم ورک اور ترجیحات سے ہم آہنگ کیا۔
فریقین نے ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن، گوادر پورٹ، قراقرم ہائی وے فیز ٹو کی ری لائننگ، زراعت، صنعتی پارکوں، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے سمیت رابطے کے بڑے منصوبوں پر پیش رفت کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
چین نے اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیتے ہوئے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا۔
ترجمان نے میڈیا کو پاکستان اور لٹویا کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) کے چھٹے دور کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس میں فریقین نے تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، تعلیم و ٹیکنالوجی اور لیبر موبلٹی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
پاک امریکا تعلقات پر ترجمان نے کہا کہ 10 مئی 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں انسداد دہشت گردی مذاکرات کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں ممالک نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش خراسان سمیت علاقائی اور عالمی سلامتی کو درپیش سب سے اہم چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا۔
15 مئی2024ء, پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اسلحے پر قابو پانے اور عدم پھیلاؤ سے متعلق مذاکرات کے چھٹے دور کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک نے عالمی اور علاقائی سلامتی، مصنوعی ذہانت کے فوجی استعمال اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال سمیت نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی سے متعلق امور پر اپنے نقطہ نظر کا تبادلہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے منظور کردہ قرارداد کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد میں اس بات کا تعین کیا گیا ہے کہ فلسطین کی ریاست رکنیت کی اہل ہے اور سفارش کی گئی ہے کہ سلامتی کونسل اپنی درخواست پر مثبت نظر ثانی کرے۔
ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اپنے قازق ہم منصب کی دعوت پر آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے باقاعدہ اجلاس میں شرکت کے لیے 20 اور 21 مئی کو قازقستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے ہم منصبوں اور دیگر شریک رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے۔
علاوہ ازیں ترک وزیر خارجہ ہاکان فدان 19 سے 20 مئی تک پاکستان کا دورہ کریں گے جہاں وہ وزیر خارجہ، وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقاتیں کریں گے۔
اسی طرح انہوں نے بتایا کہ سارک کے سیکرٹری جنرل غلام سرور 20 اور 24 مئی کو تمام رکن ممالک کے پہلے اور تعارفی دورے پر پاکستان آئیں گے۔ وہ اسلام آباد میں سارک اداروں کے دفاتر کا دورہ کرنے کے علاوہ سینیئر قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور دانشوروں سے بھی بات چیت کریں گے۔