کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں غیر ملکی طلبہ و طالبات پر حملوں کی خبروں پاکستانی طلبہ کے زخمی ہونے کی خبروں کے بعد الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، ایسے میں ناصرف طلبہ و طالبات کے والدین بلکہ عام پاکستانی بھی فکر نظر آرہا ہے۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ اب تک کسی ایک پاکستانی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
بشکیک میں پیدا ہونے والے صورتحال کے تناظر میں ناصرف کرغزستان میں پاکستانی سفیر حسن ضیغم سمیت اعلیٰ پاکستانی اہلکار کرغز حکام سے رابطے میں ہیں۔
کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا
کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے کے آفیشل ایکس (ٹائٹر) ہینڈل کے مطابق کرغیز حکومت نے تصدیق کی ہے کہ بین الاقوامی طلبہ کے خلاف ہجوم کے حالیہ تشدد میں کسی پاکستانی طالب علم کی موت نہیں ہوئی۔ مزید برآں، کرغزستان کی وزارت داخلہ نے بھی پریس ریلیز جاری کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے۔
کرغیز حکام سے رابطہ کیا: ڈار
کرغزستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے بشکیک میں تشدد کے واقعات کے درمیان پاکستانی طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کرغز حکام سے رابطہ قائم کیا ہے۔ پاکستانی سفارتخانے کے مطابق بشکیک میں مقیم غیر ملکی طلبہ بشمول پاکستانی طلبہ کو چند روز قبل مصری شہریوں کے ساتھ جھگڑے کے بعد مقامی لوگوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ بشکیک میں میڈیکل یونیورسٹیوں کے کچھ ہاسٹلز اور پاکستانیوں سمیت بین الاقوامی طلباء کی نجی رہائش گاہوں پر حملے کیے گئے۔
نائب وزیراعظم نے طلبہ پر ہجوم کے حملوں کی رپورٹس کو ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیتے ہوئے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر کو ہدایت کی کہ وہ انہیں مکمل سہولت فراہم کریں۔
سفارت خانے نے پہلے ہی ہیلپ لائن نمبرز +996555554476 اور +996507567667 شیئر کیے ہیں، اور طلبہ اور ان کے اہل خانہ کی سینکڑوں کالز کا جواب دیا ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر مثبت طرز عمل کا مظاہرہ کرنے والوں سے ایک اکاؤنٹ کے مطابق بشکیک، کرغزستان میں لڑائی کے دوران کوئی بھی پاکستانی طالب علم جان بحق نہیں ہوا۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ آپ لوگ نفرت میں یہ بھی نہیں سوچتے کہ وہ فیملیز (جن کے بچے وہاں ہیں) پر کیا گزرتی ہو گی‘۔
اس اکاؤنٹ کے مطابق ’کوئی بھی ویڈیو لگا کر یہ کہنا کہ پاکستان بچوں کو مارا جا رہا ہے انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔ آپکے کچھ اور لوگ ریپ کی جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ یہ سب فیک نیوز ہے‘۔