دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت مسلسل 6 سال سے عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سر فہرست

ہفتہ 18 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں شہری بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں بھارت مسلسل 6 سال سے عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سر فہرست ہے۔

نام نہاد جمہوریت کی دعویدار بھارتی ریاست آزادی اظہار کی بندش کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہی ہے ۔ بھارت مسلسل چھٹے سال عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سر فہرست رہا۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں انٹرنیٹ بندش کے مجموعی طور پر 116 احکامات جاری کیے گئے جبکہ عالمی سطح پر مجموعی طور پر 283 بار انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کی منظوری دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں 2023 کے دوران 17 بار انٹرنیٹ بند کیا گیا۔ مودی سرکار کی جانب سے انٹرنیٹ کی بڑے پیمانے پر بندش کے باعث بھارت کی جمہوری ساکھ شدید متاثر ہوئی ہے۔ مودی سرکار اظہار رائے کی آزادی کے حق پر بلا جواز پابندی لگا رہی ہے۔ بھارت میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کی بڑھتی ہوئی رفتار بنیادی انسانی حقوق کی آوازوں کو دبا رہی ہے۔

2023میں بھارت میں انٹرنیٹ کی بندش نہ صرف جغرافیائی طور پر پھیلی بلکہ طویل عرصے تک برقرار رہی۔ 5 دن یا اس سے زیادہ چلنے والے شٹ ڈاؤن کا تناسب 2022 میں 15 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 41 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔ جنوری اور اکتوبر 2023 کے درمیان بی جے پی حکومت نے 7502 یو آر ایل کو بلاک کرنے کے احکامات جاری کیے۔

رپورٹ کے مطابق منی پور میں 212 دنوں کے دوران ریاست گیر انٹرنیٹ کی بندش سے قریباً 32 لاکھ صارفین متاثر ہوئے جس سے بنیادی طور پر تمام موبائل نیٹ ورک متاثر ہوئے۔ ہریانہ پنجاب میں بھی مسلسل انٹرنیٹ کی بندش سے قریباً 2 کروڑ 70 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

طویل عرصے تک انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن نے ملکی سرمایہ کاری کے ماحول کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ ایشیا پیسیفک کے پالیسی ڈائریکٹر نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرتی ہے لیکن مسلسل انٹرنیٹ بندش نے بھارت کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp