کرغستان کے دارالحکومت بشکیک میں جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پاکستانیوں سمیت دیگر غیرملکی طلبہ پر حملوں کے نتیجے میں رونما ہونے والی صورتحال کے بعد پاکستان میں طلبہ و طالبات کے والدین کے علاوہ عام پاکستانیوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
ایسے میں جہاں ایک طرف وزیراعظم پاکستان نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈرا اور وفاقی وزیر امیر مقام کو بشکیک پہنچنے کی ہدایت کی ہے، وہیں کرغستان میں تعینات پاکستانی سفارتخانہ بھی پاکستانی طلبہ و طالبات کی خبرگیری میں ہمہ وقت مصروف ہے۔
اس حوالے سے دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی نے اپنی ٹوئٹ میں مطلع کیا ہے کہ کرغزستان میں متعین پاکستانی سفیر نےبشکیک میں پاکستانی طلبہ کے ہاسٹل اور اسپتال کا دورہ کیا ہے۔
دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی کی ٹوئٹ کے مطابق پاکستانی سفیر نے موجودہ صورتحال میں طلبہ کو آن لائن کلاسز لینے کا مشورہ دیا ہے۔ نیز انہوں نے واضح کیا ہے کہ اب تک 40 پاکستانی طلبہ و طالبات چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے لاہور پہنچ چکے ہیں۔ نیز یہ کہ آج بروز اتوار مزید پاکستانی طلبہ کو نکالنے کے لیے اضافی پروازیں پاکستان روانہ ہوں گی۔
واضح رہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کرغزستان میں زیرتعلیم پاکستانیوں سمیت دیگر غیرملکی طلبہ پر حملوں کے بعد صورتحال خاصی تشویشناک ہوگئی ہے، ایسے میں جہاں کرغزستان میں موجود پاکستانی سفارتخانہ بھرپور کردار ادا کررہا ہے، وہیں وزیراعظم پاکستان بھی صورتحال کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔