ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور جاں بحق دیگر افراد کی میتیں قریبی شہر تبریز منتقل کی جارہی ہیں۔ قبل ازیں، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای ملک میں 5 روزہ سوگ کا اعلان کرچکے ہیں۔
BREAKING: TRANSFERRING OF BODIES FROM HELICOPTER CRASH INVOLVING IRAN PRESIDENT RAISI pic.twitter.com/b8J78VC0S0
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) May 20, 2024
صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے المناک حادثے میں انتقال پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ملک میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں کہا، ’ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے تاریخی دورہ پر پاکستان کو ان کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔ پاکستان میں یوم سوگ منایا جائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی اطلاع کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کو ہم بے چینی سے دیکھ رہے تھے۔ اچھی خبر کی امید تھی مگر افسوس، ایسا نہیں ہوا۔ میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے اس نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔‘
Pakistan had the pleasure of hosting President Raisi and Foreign Minister Hossein Amir Abdollahian on a historic visit, less than a month ago. They were good friends of Pakistan. Pakistan will observe a day of mourning and the flag will fly at half mast as a mark of respect for… https://t.co/fVP26Mtiyr
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 20, 2024
وزیراعظم شہباز شریف نے شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور امید کا اظہار کیا کہ عظیم ایرانی قوم روایتی ہمت کے ساتھ اس سانحے پر قابو پالے گی۔
خیال رہے کہ ایران کے سرکاری میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثہ میں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان اور دیگر حکام کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
صدر رئیسی کے جاں بحق ہونے کے بعد تہران میں ایرانی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ ایرانی آئین کے مطابق، 68 سالہ نائب صدر محمد مخبر نے ملک کے عبوری صدر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
ایرانی اور غیرملکی میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کے تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں۔ ایک فوٹو میں ہیلی کاپٹر کی دم کو پہاڑی پر الٹے پڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
63 سالہ صدر ابراہیم رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے لیے آذربائیجان میں تھے۔ صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان، صوبہ تبریز کے گورنر، دیگر حکام اور باڈی گارڈز بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ حادثہ صوبہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پہاڑی علاقے میں پیش آیا۔