ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین منگل کو مشہد میں ہوگی

پیر 20 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اتوار کو ایران کے صوبے آذر بائیجان کے سنگلاخ پہاڑی علاقے میں ییلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین منگل کو اہم مذہبی مرکز مشہد مقدس میں ہوگی۔

مزید پڑھیں

سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق صدر اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے تبریز میں ہوں گی۔

ابراہیم رئیسی کی میت کو بعد میں تہران لے جایا جائے گا اور پھر انہیں شمال مشرقی ایران میں ان کے آبائی شہر مشہد میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر جاں بحق ہونے والے رہنماؤں کے جسد خاکی تبریز پہنچنے پر پوسٹ مارٹم کے مرحلے سے گزریں گے تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے۔

پوسٹ مارٹم کے عمل کی تکمیل کے بعد توقع ہے کہ لاشوں کو دارالحکومت تہران پہنچا دیا جائے گا جہاں ملک کے قائدین سرکاری سطح پر مرحومین کے اہل خانہ سے تعزیت کریں گے۔ تدفین کی سرکاری تقریب منگل کو منعقد ہوگی۔

یاد رہے کہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں ایک المناک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں صدر رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر اہم حکام کی جانیں گئیں۔

ایرانی قوم کے علاوہ عالم اسلام کے قائدین بھی اس المناک حادثے پر سوگوار ہیں۔

ایرانی خبر رساں اداروں نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے تمام مسافر شہید ہو گئے ہیں۔ اتوار کو ہونے والے حادثے میں رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا تھا۔

صدر کی شہادت کے پیش نظر نائب صدر محمد مخبر کو ملک کی ایگزیکٹو برانچ کی نگرانی کے لیے نامزد کیا گیا ہے اور وہ 50 دن کی عبوری مدت کے لیے اس عہدے پر فائز رہیں گے جس کے دوران نئے صدارتی انتخابات متوقع ہیں۔

مخبر نے رئیسی کے راستے کو جاری رکھنے اور سرکاری فرائض کی بلا تعطل تکمیل کو یقینی بنانے کا عہد کیا ہے۔

ایران کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے سبھی شہدا کے جنازے قابل شناخت ہیں اور ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

  ارنا کے مطابق ایران کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ  کے سربراہ محمد حسن نامی نے بتایا ہے سبھی شہدا قابل شناخت ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شہدا کے جسد خاکی لیگل میڈیسن شعبے میں منتقل کردیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان یوم سوگ منائے گا اور رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی جگہ علی باقری‌ کنی کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ’ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی اطلاع کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کو ہم بے چینی سے دیکھ رہے تھے۔ اچھی خبر کی امید تھی مگر افسوس، ایسا نہیں ہوا۔ میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے اس نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں کہا، ’ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے تاریخی دورہ پر پاکستان کو ان کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔ پاکستان میں یوم سوگ منایا جائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور امید کا اظہار کیا کہ عظیم ایرانی قوم روایتی ہمت کے ساتھ اس سانحے پر قابو پالے گی۔

ایرانی اور غیرملکی میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کے تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں۔ ایک فوٹو میں ہیلی کاپٹر کی دم کو پہاڑی پر الٹے پڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

63 سالہ  صدر ابراہیم رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے لیے آذربائیجان میں تھے۔ صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان، صوبہ تبریز کے گورنر، دیگر حکام اور باڈی گارڈز بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ حادثہ صوبہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پہاڑی علاقے میں پیش آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp