ججوں کا کام تقریر کرنا نہیں، ان کے ریمارکس اور ازخود نوٹسز سے بڑی خرابیاں پیدا ہوئیں، رانا ثنااللہ

پیر 20 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان سوال و جواب بہت مشکل صورتحال ہے، حکومت مفاہمت کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے لیکن ہوائی فائرنگ کا سلسلہ بند ہو تو بات آگے بڑھے، کبھی پشاور تو کبھی اسلام آباد سے ہوائی فائرنگ شروع ہو جاتی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شاعر احمد فرہاد کی گمشدگی افسوسناک ہے، انہیں فوری بازیاب کرنا چاہیے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہم اس وقت جس مشکل صورتحال سے دوچار ہیں وہ یہی ہے کہ ہر ادارے میں بیٹھا شخص اپنے مینڈیٹ کے مطابق تو کام نہیں کررہا لیکن دوسرے کے کام میں مداخلت کررہا ہے۔

مشیر برائے وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے معاملے میں سب کو پتا ہے کہ عدالتیں کہاں کھڑی تھیں اور اس وقت ریمارکس کیا تھے، عدالتیں اگر سوال ہی اٹھاتی رہیں گی تو فیصلے کون کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ ضروری ہے کہ ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے، ہمیں ایک نئی صبح کا آغاز کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہاکہ ججوں کے ریمارکس اور ازخود نوٹسز سے بڑی خرابیاں پیدا ہوئی ہیں۔ کیونکہ ججوں کا کام تقریر کرنا نہیں۔

واضح رہے کہ معروف شاعر احمد فرہاد کی گمشدگی کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے آج سخت ریمارکس دیتے ہوئے سیکریٹری دفاع اور داخلہ کو کل پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزیراعظم، کابینہ اور فوجی افسران کے خلاف بھی ریمارکس دیے۔

عدالت کے سخت ریمارکس پر آج وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی پریس کانفرنس کی اور کہاکہ وزیراعظم اور سینیئر فوجی افسران کو بلانا عدالتوں کا مینڈیٹ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp