نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ پاکستان اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل دو ریاستی حل ہے، شنگھائی تعاون تنظیم اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم کی مذمت کرے، غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی کی جائے۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہاکہ یہ تنظیم غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرے، 1967 سے پہلے کی پوزیشن پر فلسطینی ریاست قائم کی جائے، جس کا دارالحکومت القدس ہو، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
اسحاق ڈار نے کہاکہ 35 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شہری ہیں، 2 ملین فلسطینی شہری اپنے گھروں سے بے دخل ہوچکے ہیں۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے غزہ میں غیر مشروط اور فوری جنگ بندی اورخطے میں پائیدار امن و استحکام کے لیے دو ریاستی حل کو سمجھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ ایس سی او ایک اہم علاقائی فورم ہے، تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا قیام بہت اہم ہے، اس فورم سے مختلف ممالک ترقی کے منازل طے کریں گے، پاکستان کا جغرافیائی محل و وقوع شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے کے لیے ایک مثالی تجارتی اور ٹرانزٹ حب پیش کرتا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کانفرنس میں علاقائی روابط اور اقتصادی انضمام کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
اسحاق ڈار نے ایس سی او کے چارٹر کے ساتھ ساتھ شنگھائی اسپرٹ پر پاکستان کی مضبوطی سے پاسداری کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لیے باہمی اعتماد اور احترام کے لیے کھڑا ہے۔
نائب وزیر اعظم نے ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ سی ایچ جی کے موجودہ سربراہ کے طور پر پاکستان کی ترجیحات کی وضاحت کی اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق لوگوں کے حق خودارادیت اور دیرینہ تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا، نائب وزیر اعظم نے اجتماعی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے دہشتگردی، خطرے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت اور دہشتگردی کے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کے لیے ناقص اور خود غرض مفادات کو مسترد کرنے پر بھی زور دیا۔
وزیر خارجہ و سینیٹر اسحاق ڈار نے افغانستان کی صورتحال پر بھی بات کی، انہوں نے بین الاقوامی برادری سے افغانستان کی اقتصادی اور ترقیاتی ضروریات کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ بامعنی طور پر جڑے رہنے کا مطالبہ کیا۔
اسحاق ڈار نے افغانستان کی عبوری حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو۔
’ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت پر رنجیدہ ہیں‘
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ نے اس موقع پر ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ناگہانی موت پر افسوس اور ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت پر رنجیدہ ہیں، پاکستانی حکومت اور عوام ایرانی عوام کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں، صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ مدبر سیاستدان تھے، دونوں رہنماؤں نے پاک ایران تعلقات میں اہم کردار ادا کیا۔