ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں المناک ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت دیگر ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ تہران میں ادا کی گئی، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی، صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین کل مشہد میں ہوگی۔
مزید پڑھیں
وزیر اعظم شہباز شریف نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تعزیت کے لیے ایران روانہ ہوں گے، جہاں وہ سپریم لیڈر، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ امام خامنہ ای سے ملاقات کریں گے اور ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر سے بھی ملاقات کریں گے اور پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے تعزیت کا اظہار کریں گے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر کی نماز جنازہ پڑھائی۔ ابراہیم رئیسی کو کل مشہد میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت دیگر ساتھیوں کی نماز جنازہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی، صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین کل مشہد میں ہوگی۔#EbrahimRaisí #Tehran #WENews pic.twitter.com/4AhZSGiKdV
— WE News (@WENewsPk) May 22, 2024
گزشتہ روز ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان کے صدر مقام تبریز میں بھی ابراہیم رئیسی کی پہلی نماز جنازہ ادا کی گئی تھی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔
جنازے کی منصوبہ بندی کمیٹی کے سربراہ اور ایران کے نائب صدر ایگزیکٹیو افیئرز محسن منصوری کے مطابق منگل کو ایران کے پہاڑی شمال مغربی علاقے کے سب سے بڑے شہر تبریز میں صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ ادا کیے جانے کے بعد جلوس کا آغاز ہوا جہاں سے جسد خاکی کو مقدس شہر قم لیجایا گیا اور وہاں سے انہیں بذریعہ طیارہ تہران روانہ کیا گیا۔
تدفین کہاں ہوگی؟
مہر نیوز کے مطابق، تہران میں دوسری نماز جنازہ کے بعد میتوں کو جمعرات کی صبح جنوبی خراسان صوبے اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں تاریخی امام رضا کے مزار پر امام آیت اللہ خامنہ ای ان کی نماز جنازہ پڑھائیں گے اور جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 63 سالہ ابراہیم رئیسی پیر کو ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔ وہ اپنے آذری ہم منصب الہام علیوف کے ساتھ سرحد پر ایک ڈیم کے افتتاح میں شرکت کرنے گئے تھے کہ واپسی پر ان کا ہیلی کاپٹر حادثہ سے دوچار ہو گیا۔ حادثے میں وفات پانے والوں میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے صوبائی حکام اور ان کی سیکیورٹی ٹیم کے افراد بھی شامل تھے۔