یورپ نے نیتن یاہو کیخلاف عالمی عدالت انصاف کے اقدام کی حمایت کردی

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانس سمیت کئی یورپی ممالک نے عالمی فوجی عدالت کے پراسیکیوٹر کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ورانٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی حمایت کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ نے اپنی ایک رپورٹ میں فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پیرس بین الاقوامی فوجداری عدالت، اس کی آزادی اور ہر حال میں استثنیٰ کے خلاف جنگ کی حمایت کرتا ہے، اور غزہ میں ہونے والے جرائم کے مرتکب افراد کو ان کی حیثیت اور مقام کی پرواہ کیے بغیر اعلیٰ ترین سطح پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

بیلجیئم کی وزیر خارجہ حدجہ لہبیب جو کہ الجزائری نژاد خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ برسلز نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف اعلیٰ سطح پر مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

سلووینیا کی وزارت خارجہ نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ غزہ خونریزی کے ذمہ داروں کی گرفتاری کے لیے آئی سی سی کے اقدام کی حمایت کی گئی۔ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والے مجرموں کے خلاف آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طور پر قانونی کارروائی کی جانی چاہیے اور ان کی حیثیت اور مقام پر توجہ دی جائے۔

بیان کے تسلسل میں، سلووینیا کی وزارت نے کہا ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت کو اپنی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کے مرتکب افراد سے نمٹنا ان جرائم کے تسلسل کو روکنے اور یقینی بنانے کے لیے بہت اہم ہے۔

ایرانی نیوز ایجنسی ایرنا کے مطابق جرمن وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا کہ دیگر بین الاقوامی عدالتوں کی طرح برلن بھی دی ہیگ میں قائم آئی سی سی کی آزادی اور طریقہ کار کا احترام کرتا ہے۔

پیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم احمد خان نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو اور کئی دیگر سینئر اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست جمع کرائی ہے۔

غزہ میں 7 ماہ سے زیادہ کی جنگ کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں، آئی سی سی کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس کے پاس اپنے دفتر کی طرف سے جمع کیے گئے شواہد کی بنیاد پر یہ ماننے کے لیے معقول بنیادیں تھیں کہ نیتن یاہو اور اس کی حکومت کے دیگر اعلیٰ حکام جنگ کی مجرمانہ ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

دریں اثنا اگر بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں تو وہ مزید 124 ممالک کا سفر نہیں کرسکیں گے۔

ایک فلسطینی نیوز سائٹ نے ایرنا نیوز ایجنسی کا ہی حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئی سی سی کے جج نیتن یاہو اور ان کے وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہیں تو ان پر جرمنی، ہالینڈ، یونان، فرانس، جاپان، اسپین اور مقبوضہ مغربی کنارے کے سفر پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp