پاور ڈویژن کی جانب سے آئی ایم ایف کو بجلی کے بل پر ٹیکسوں میں کمی کی تجویز

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاور ڈویژن حکام نے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کو بجلی کے بل پر ٹیکس کی مد میں کمی کی تجویز پیش کی ہے، جس کے مطابق مذکورہ ٹیکس میں 100 سے 200 ارب روپے کمی سے صارفین کو فی یونٹ ایک سے 2 روپے ریلیف مل سکتا ہے۔

پاور ڈویژن نے آئی ایم ایف مشن کو بتایا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو 800 ارب روپے سالانہ بجلی کے بلوں پر جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں وصول کررہا ہے، جو بجلی کے بل کی مجموعی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ اضافے کا باعث بنتا ہے، ان کی تجویز کے مطابق دیگر ٹیکسز میں کمی سے بجلی کے ٹیرف میں کمی ممکن ہوسکتی ہے۔

آئی ایم ایف کے مشن کو سولر پینل کی پالیسی سے متعلق متعارف کرائی جانیوالی تبدیلیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، پاور ڈویژن حکام کے مطابق بلوں پر ٹیکسز کے مکمل خاتمہ تو شاید ممکن نہ ہو لیکن اس کا حصہ سالانہ طور پر 100 سے 200 ارب روپے کم کیاجاسکتا ہے جس سے صارفین کو فی یونٹ ایک سے 2 روپے کا ریلیف مل سکتا ہے۔

ایف بی آر 17 فیصد جی ایس ٹی تو ختم نہیں کر سکتا کیونکہ صرف اسی مد میں حکومت کو 600 ارب روپے کی آمدن ہوتی ہے لیکن 100 سے 200 ارب روپے کے دیگر ٹیکسز ختم کیےجاسکتے ہیں، ٹیکس حکام کو چاہیے کہ وہ ٹیکس کے جال کو پھیلائیں اور پرچون فروشوں ، ریئل اسٹیٹ اور زرعی شعبوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔

اس سے قبل پاور ڈویژن کی اعلیٰ مینجمنٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کو بجلی کے صارفین اور ٹیرف پر اس تجویز کے اثرات سے آگاہ کرتے ہوئے باور کرایا کہ اس وقت ملک کے بجلی کے شعبہ میں کوئی پائیدار، معتبر اور قابل برداشت چیز نہیں ہے اور بجلی کی قیمتوں کو قابل برداشت حد میں لانے کے ہر آپشن پر غور کیا جائے۔

حکام کے مطابق بجلی کے صارفین فی الوقت صوبائی ڈیوٹی ادا کرتےہیں، جس کی مد میں تمام صارفین سے 1 سے 1.5 فیصد تک لیوی وصول کی جاتی ہے، جبکہ صارفین بجلی کے بل پر 17 فیصد جی ایس ٹی بھی ادا کرتے ہیں، جو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت تمام صارفین پر عائد کیا گیا ہے۔

گھریلو صارفین پی ٹی وی لائسنس فیس کی مد میں 35 روپے ادا کرتے ہیں جبکہ تجارتی صارفین 60 روپے اپنے بلوں پر ادا کرتے ہیں۔ صارفین ہر کلو واٹ پر 43 پیسے فائنانسنگ کی لاگت کا سرچارج بھی ادا کرتے ہیں، جس سے صرف لائف لائن و الے گھریلو صارفین کو استثنیٰ حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp