محکمہ جنگلی حیات پنجاب کے مطابق جنوبی پنجاب میں خان پور کے علاقے چاچڑاں شریف میں دریائے سندھ سے نایاب بلائنڈ ڈولفن کے مبینہ شکار کی تحقیقات کرنیوالی محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم پر تشدد کے واقعہ میں ملوث 6 ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں خان پور میں دریائے سندھ کے مقام پر مچھلی کے شکار کے دوران مقامی ماہی گیروں کے جال میں نایاب نسل بلائنڈ ڈولفن پھنس گئی، جس کی ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیا تھا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق ڈولفن کا غیرقانونی شکار کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی ہدایت پر کی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے بلائنڈ ڈولفن کے شکار پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلائنڈ ڈولفن دنیا کی نایاب ترین نسل دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے، جس کا تحفظ ہم سب کا فرض ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بلائنڈ ڈولفن کو بازیاب کراکر اس نایاب نسل کے تحفظ کے حوالے سے متعلقہ علاقے میں آگاہی مہم چلائی جائے، ان کے مطابق کسی کو اجازت نہیں کہ جنگلی و آبی حیات کو پکڑ کر ویڈیو بنائے اورانہیں تکلیف دے۔
سینئر منسٹر کے حکم پر صوبائی ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع پرپہنچ گٸے، جہاں ان کی ٹیم نے نے علاقہ کی تلاشی لی اور ڈولفن کے مبینہ شکاریوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں، انہیں بتایا گیا کہ ماہی گیروں نے ڈولفن کی ویڈیو بنا کر اسے واپس دریا میں چھوڑ دیا تھا۔
پولیس کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران چاچڑاں شریف کے مقامی مچھیروں نے صوبائی محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم اور پولیس سے لڑنا شروع کر دیا، جس پر پولیس نے وائلڈ لائف ٹیم پر حملہ کرنے والے 6 مچھیروں کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کی مزاحمت سے گاڑی کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔