نایاب ڈولفن پکڑنے کی ویڈیو پوسٹ کرنا ماہی گیروں کو مہنگا پڑگیا

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

محکمہ جنگلی حیات پنجاب کے مطابق جنوبی پنجاب میں خان پور کے علاقے چاچڑاں شریف میں دریائے سندھ سے نایاب بلائنڈ ڈولفن کے مبینہ شکار کی تحقیقات کرنیوالی محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم پر تشدد کے واقعہ میں ملوث 6 ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں خان پور میں دریائے سندھ کے مقام پر مچھلی کے شکار کے دوران مقامی ماہی گیروں کے جال میں نایاب نسل بلائنڈ ڈولفن پھنس گئی، جس کی ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیا تھا۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق ڈولفن کا غیرقانونی شکار کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی ہدایت پر کی گئی ہے۔

مریم اورنگزیب نے بلائنڈ ڈولفن کے شکار پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلائنڈ ڈولفن دنیا کی نایاب ترین نسل دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے، جس کا تحفظ ہم سب کا فرض ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بلائنڈ ڈولفن کو بازیاب کراکر اس نایاب نسل کے تحفظ کے حوالے سے متعلقہ علاقے میں آگاہی مہم  چلائی جائے، ان کے مطابق کسی کو اجازت نہیں کہ جنگلی و آبی حیات کو پکڑ کر ویڈیو بنائے اورانہیں تکلیف دے۔

سینئر منسٹر کے حکم پر صوبائی ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع پرپہنچ گٸے، جہاں ان کی ٹیم نے نے علاقہ کی تلاشی لی اور ڈولفن کے مبینہ شکاریوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں، انہیں بتایا گیا کہ ماہی گیروں نے ڈولفن کی ویڈیو بنا کر اسے واپس دریا میں چھوڑ دیا تھا۔

پولیس کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران چاچڑاں شریف کے مقامی مچھیروں نے صوبائی محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم اور پولیس سے لڑنا شروع کر دیا، جس پر پولیس نے وائلڈ لائف ٹیم پر حملہ کرنے والے 6 مچھیروں کو حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزمان کی مزاحمت سے گاڑی کے شیشے بھی ٹوٹ  گئے، گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp