دورانِ عدت نکاح کیس میں سنائی گئی سزا کیخلاف سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جو 29 مئی کو سنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
دورانِ عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کی، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ پروسیکیوٹر نے عدالت کوبتایا کہ 1989 میں شادی کے بعد خاورمانیکا اور بشریٰ بی بی ہنسی خوشی زندگی گزار رہےتھے،28 سالہ شادی کے دوران 5 بچے ہوئے لیکن بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مداخلت کے باعث بشریٰ بی بی کو طلاق ہوئی۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ پروسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی بار بار خاورمانیکا اور بشریٰ بی بی کی زندگی میں مداخلت کررہےتھے، اس دوران بشریٰ بی بی کے سابق شوہر اور مقدمے میں درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی کے معاون وکیل نے عدالت سے متعدد مرتبہ سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
عدالتی کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا پر جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے کیوں نہیں آسکتے آج کل عدالتی کارروائی کا آن لائن حصہ بننا آسان ہے، معاون وکیل کی جانب سے اپنی استدعا پر اصرار کے بعد فاضل جج نے انہیں ایک بجے تک لازمی ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔
تاہم وقفہ کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر رضوان عباسی کی عدم دستیابی پر عدالت نے عدت کے دوران نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، بعد ازاں عدالتی عملہ نے آگاہ کیا کہ دوران عدت نکاح کیس کے فیصلے کیخلاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ 29 مئی کو سُنایا جائے گا۔