اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیدیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بشریٰ بی بی کی رہائش گاہ بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔ اور سابق خاتون اول کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیدیا۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر گزشتہ سماعت پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
گزشتہ سماعت کے آغاز میں عدالت نے استفسار کیا تھا کہ بشریٰ بی بی کو کس کیس میں کب سزا ہوئی۔
مزید پڑھیں
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ اور عدت میں نکاح کیس میں سزا ہوئی، توشہ خانہ میں 31 جنوری اور عدت نکاح کیس میں 3 فروری کو سزا ہوئی۔
وکیل عثمان ریاض گل نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف کمشنر کا بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سب جیل منتقلی کا نوٹیفکیشن کلعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو 14, 14 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ عدت میں نکاح کے کیس میں دونوں کو 7,7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عمران خان اڈیالہ جیل میں قید ہیں جبکہ بشری بی بی کے بنی گالہ کے گھر کو سب جیل قرار دے کر انہیں وہاں قید میں رکھا گیا ہے۔