متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے جمعرات کو اہم ملاقات کی ہے جس میں عرب امارات نے پاکستان میں مزید 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
ملاقات کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو ابوظہبی میں گول میز کانفرنس سے خطاب کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر شیخ محمد زید النہیان سے ون آن ون ملاقات کی اور باہمی دلچسپی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں اور عالمی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاکستان، متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) کے درمیان بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان باہمی دلچسپی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے انفارمیشن ٹیکنالوجی( آئی ٹی)، قابل تجدید توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں مزید 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ وعدہ وزیراعظم شہباز شریف کی متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ابوظہبی میں ملاقات کے دوران کیا گیا جہاں وزیراعظم ایک روزہ دورے پر جمعرات کو ابوظہبی پہنچے ہیں۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون پر بھی گفتگو ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ معاشی بحران کا شکار جنوبی ایشیائی ملک پاکستان مالی مشکلات کے پیش نظر غیرملکی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو ابوظہبی میں خطاب کرتے ہوئے قرض لینے یعنی کشکول توڑ دینے کی بات کی اور کہا کہ ہم نے کشکول توڑ دیا ہے اب ہم ہاتھ پھیلانے کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔
پاکستان اپنی معیشت میں بہتری لانے کے لیے برادر ممالک سے سرمایہ کاری کا خواہاں ہے کیونکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے اور افراط زر میں کمی لانے کی راہیں تلاش کر رہی ہے۔
وفاقی وزراء کے مطابق سعودی عرب نے بھی 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں تیزی لانے کا وعدہ کیا ہے جبکہ سعودی وزیر خارجہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ریاض پاکستان میں منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے ‘نمایاں طور پر آگے بڑھے گا’۔
ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 17 مئی تک 14.5 ارب ڈالر کی پوزیشن پر ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود ذخائر معمولی اضافے کے بعد 9.15 ارب ڈالر ہیں۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ 3 ارب ڈالر کا قلیل المدتی پروگرام بھی مکمل کیا تھا جس سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچنے میں مدد ملی تھی لیکن وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت نے اب ایک نئے اور طویل مدتی پروگرام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اب بھی ایک بڑے مالی خسارے سے نمٹ رہا ہے۔ پاکستان کم از کم 6 ارب ڈالر کا مطالبہ کر رہا ہے اور ریسیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ کے تحت فنڈ سے اضافی فنانسنگ کی درخواست بھی کر رہا ہے۔
تاہم آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا ہے کہ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت اگلے بیل آؤٹ پیکج پر آئندہ بجٹ پیش کرنے اور پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنے کے بعد ہی غور کیا جائے گا۔